سندھ حکومت کی جانب سے شہریوں کو بجٹ سازی کے عمل میں شامل کرنا ایک قابلِ تحسین اور عوام دوست قدم ہے، وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی

پیر 12 مئی 2025 22:46

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 مئی2025ء) سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے وائس چانسلر ڈاکٹر الطاف علی سیال نے کہا ہے کہ شفاف بجٹ سازی اسی وقت ممکن ہے جب عوام کی آراء اور تجاویز کو اہمیت دی جائے اور حکومتی اداروں کے ساتھ مؤثر روابط قائم کیے جائیں، سندھ حکومت کی جانب سے شہریوں کو بجٹ سازی کے عمل میں شامل کرنا ایک قابلِ تحسین اور عوام دوست قدم ہے۔

یہ بات انہوں نے سندھ حکومت کے فنانس ڈپارٹمنٹ کے تحت اور سندھ زرعی یونیورسٹی کے اشتراک سے منعقدہ مالی سال 2025-26 کے "سٹیزن بجٹ" سے متعلق آگاہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ڈاکٹر الطاف سیال نے کہا کہ پالیسی سازی اور بجٹ کی تیاری میں تحقیقی اداروں، عوامی سروے اور سفارشات کو بنیاد بنا کر حکومت سندھ کے ساتھ مل کر عملی کردار ادا کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ بجٹ نہ صرف شفاف ہو بلکہ عوام کی اصل ضروریات کی عکاسی بھی کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے شہری بجٹ کے تصور کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام حکومت اور عوام کے درمیان دو طرفہ اعتماد کو فروغ دیتا ہے اور فیصلہ سازی میں عوامی شمولیت کو یقینی بناتا ہے۔ محکمہ فنانس حکومتِ سندھ کے ایڈیشنل سیکرٹری اور ڈائریکٹر، اکنامک ریفارم یونٹ (ای آر یو)، محمد افضل چنہ نے سیمینار کے شرکاء کو "سٹیزن بجٹ" کے تصور، اس کی اہمیت اور طریقہ کار پر تفصیلی بریفنگ دی۔

انہوں نے بتایا کہ شہری بجٹ، سالانہ بجٹ کا ایک آسان اور قابلِ فہم ورژن ہوتا ہے، جو بالخصوص اُن شہریوں کے لیے تیار کیا جاتا ہے جن کا مالیاتی یا تکنیکی پس منظر نہیں ہوتا، تاکہ وہ بجٹ کے عمل کو بہتر طور پر سمجھ سکیں اور اس میں مؤثر انداز سے شریک ہو سکیں۔افضل چنہ نے کہا کہ یہ اقدام حکومتِ سندھ کی "اوپن گورنمنٹ" اور "پبلک فنانشل مینجمنٹ ریفارمز" سے وابستگی کا عملی مظہر ہے۔ جبکہ شہری بجٹ کی تیاری میں عوام، طلبہ، نجی و سرکاری اداروں سے وابستہ افراد اور سماج کے مختلف طبقوں سے رائے لی جاتی ہے جس کے لیے باقاعدہ سوالنامے اور سروے پروفارمے تیار کیے جاتے ہیں تاکہ ان کی تجاویز بجٹ میں شامل کی جا سکیں۔