
امریکی ریاست لوئزیانا کی جیل سے 10 قیدی باتھ روز میں بنے سوراخ سے فرار
قیدیوں کے فرارکے وقت سیل پر تعینات واحد گارڈ کھانا لینے گئی ہوئی تھیں.ریاستی حکام
میاں محمد ندیم
ہفتہ 17 مئی 2025
15:48

(جاری ہے)
فرار ہونے والے قیدیوں میں قتل کے الزامات کا سامنا کرنے والے ملزمان سمیت سات قیدی اب بھی مفرور ہیں جبکہ تین کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا مقامی شیرف کا کہنا ہے کہ اس فرار میں جیل کے اندر کے افراد نے بھی ممکنہ طور پر مدد فراہم کی میڈیا کے ساتھ شیئر کی گئی سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فرار ہونے والے قیدی جیل سے بھاگتے ہوئے باہر نکل رہے ہیں ان میں سے کچھ نے نارنجی اور کچھ نے سفید لباس پہنا ہوا ہے. انہوں نے خاردار تاروں سے زخمی ہونے سے بچنے کے لیے کمبل استعمال کرتے ہوئے باڑ عبور کی اس کے بعد کچھ قیدیوں کو قریب کی مرکزی شاہراہ پار کرتے اور ایک رہائشی علاقے میں بھاگتے دیکھا جا سکتا ہے قانون نافذ کرنے والے ادارے سے حاصل ہونے والی ایک تصویر میں سیل کے بیت الخلا کے پیچھے موجود وہ سوراخ نظر آ رہا ہے جس کے ذریعے یہ افراد فرار ہوئے اس سوراخ کے اوپر دیوار پر کچھ تحریریں بھی موجود ہیں جن میں سے ایک پر لکھا ہے ’ ’یہ بہت آسان تھا“ ایک تیر کا نشان اس سوراخ کی طرف اشارہ کر رہا ہے. رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان 10 قیدیوں کی غیر موجودگی کئی گھنٹے تک کسی کے علم میں نہیں آئی جنہوں نے فرار کے لیے ان خامیوں کا فائدہ بھی اٹھایا جن کے بارے میں حکام کافی عرصے سے شکایت کرتے آ رہے تھے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ان کے فرار کا علم سات گھنٹے سے بھی زیادہ وقت گزرنے کے بعد صبح کے معمول کے مطابق ہونے والی گنتی کے دوران ہوا شیرف آفس کے حکام کا کہنا ہے کہ جس جگہ یہ مفرور قیدی رکھے گئے تھے وہاں کوئی ڈپٹی تعینات نہیں تھا وہاں صرف ایک ٹیکنیشن موجود تھیں جو سویلین تھیں اور ان کا کام نگرانی کرنا تھا لیکن وہ کھانا لینے کے لیے وہاں سے کچھ دیر کے لیے چلی گئی تھیں. فرار کے کچھ ہی دیر بعد ان میں سے ایک شخص 20 سالہ کینڈل مائلز کو فرنچ کوارٹر کے علاقے میں مختصر تعاقب کے بعد گرفتار کر لیا گیا وہ اس سے پہلے بھی دو مرتبہ کم عمر قیدیوں کے حراستی مراکز سے فرار ہو چکے تھے جمعے کی شام تک دو مزید مفروروں کو گرفتار کر لیا گیا شیرف نے اس فرار کا ذمہ دار ”خراب تالوں“ اور ممکنہ طور پر جیل کے اندر سے حاصل ہونے والی مدد کو قرار دیا مفرور قیدی رات تقریباً ایک بجے ایک دروازہ زبردستی کھول کر اس سیل میں داخل ہو گئے جہاں ٹوائلٹ کے پیچھے سوراخ موجود تھا. اورلینز شیرف آفس کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق کم از کم لوہے کی ایک سلاخ، جو پلمبنگ کے آلات کی حفاظت کے لیے لگائی گئی تھی بظاہر کسی آلے کی مدد سے جان بوجھ کر کاٹ دی گئی تحقیقات مکمل ہونے تک تین جیل ملازمین کو معطل کر دیا گیا ہے یہ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ آیا ان میں سے کسی ملازم پر فرار میں مدد کرنے کا شبہ ہے یا نہیں حکام نے یہ بھی نہیں بتایا کہ کھانا لینے کے لیے جانے والی گارڈ معطل کیے گئے ان تین افراد میں شامل ہیں یا نہیں فرار ہونے والے قیدیوں کی عمریں 19 سے 42 سال کے درمیان ہیں جن میں سے زیادہ تر کی عمریں 20 کی دہائی میں ہیں.
مزید اہم خبریں
-
ن لیگ نے ایٹمی دھماکے کئے اور اب جنگ جیت کر ثابت کردیا کہ ہم پاکستان کا بہتر دفاع کرنا جانتے ہیں
-
پنجاب میں صرف 3 ماہ میں اپنا کماؤ اپنا کھاؤ کے تحت 61 ارب روپے قرض دینے کی تاریخ رقم کر دی گئی
-
وزیر داخلہ سے برطانوی وزیر خارجہ کی ملاقات؛ غیر قانونی امیگریشن سمیت کئی شعبوں میں اشتراک پر گفتگو
-
شاہ محمود قریشی دِل میں تکلیف کے باعث جیل سے ہسپتال منتقل
-
علیمہ خان کی بیرون ملک جانے کیلیے اجازت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
-
وزیراعلی بلوچستان میرسرفرازبگٹی کی صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات صوبے کی مجموعی صورتحال، ترقیاتی اقدامات اور امن و امان پر تفصیلی تبادلہ خیال
-
علیمہ خان کا کنول شوذب سے بات کرنے سے انکار
-
2022 میں بطور وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان کا بین لاقوامی سطح پر پاکستان کا دفاع کیا، ہمایوں خان
-
فریقین سندھ طاس معاہدے سے متعلق اپنے وعدوں پر قائم رہیں، برطانوی وزیرخارجہ
-
وزیر داخلہ محسن نقوی سے برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی کی ملاقات،باہمی تعلقات، دوطرفہ تعاون اور ترقیاتی شراکت داری پر تبادلہ خیال
-
بھارت بڑے بڑے جہاز لیکر آیا جنہیں پاکستانی افواج نے پتنگوں کی طرح کاٹ کر رکھ دیا،وزیردفاع
-
پارلیمنٹ نے پاک بھارت جنگ میں مثبت اور توانا کردار ادا کیا ہے، نواز شریف
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.