
فریقین سندھ طاس معاہدے سے متعلق اپنے وعدوں پر قائم رہیں، برطانوی وزیرخارجہ
ہفتہ 17 مئی 2025 18:10

(جاری ہے)
1960 کا معاہدہ دریائے سندھ کے نظام کے استعمال کو منظم کرتا ہے، پاکستان نے کہا ہے کہ وہ اپنے کے حصے کا پانی روکنے یا اس کا رخ موڑنے کی کسی بھی کوشش کو ’اعلانِ جنگ‘ تصور کرے گا۔
اسلام آباد نے بھارت کے اس اقدام کے خلاف عالمی سطھ پر قانونی چارہ جوئی شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔پاکستان کے سندھ طاس کمیشن نے رواں ماہ کے آغاز میں وفاقی حکومت کو ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی تھی، جس میں نئی دہلی کی جانب سے معہادے کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔انٹرویو میں ڈیوڈ لیمی نے کہا کہ برطانیہ امریکا کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی برقرار رہے۔انہوں نے کہا کہ ہم امریکا کے ساتھ مل کر کام جاری رکھیں گے، تاکہ ایک پائیدار جنگ بندی قائم کی جا سکے، مکالمہ جاری رہے اور ہم پاکستان اور بھارت کے ساتھ مل کر یہ جان سکیں کہ دونوں ممالک کے درمیان اعتماد اور اعتماد سازی کے اقدامات کس طرح ممکن بنائے جا سکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ دو ہمسایہ ممالک ہیں جن کی ایک طویل تاریخ ہے، لیکن حالیہ عرصے میں ان کے درمیان بمشکل کوئی بات چیت ہوئی ہے، اور ہم یہ یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ کوئی مزید کشیدگی نہ ہو اور جنگ بندی قائم رہے۔پاکستان نے کہا ہے کہ برطانیہ، امریکا اور دیگر ممالک نے ’جنگ بندی‘ میں اہم کردار ادا کیا۔سفارت کاروں اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جنگ بندی اب بھی نازک ہے۔ڈیوڈ لیمی نے کہا کہ برطانیہ پاکستان کے ساتھ دہشتگردی کے خلاف کام کرتا رہے گا، کیوں کہ یہ پاکستان، اس کے لوگوں، اور یقینی طور پر اس علاقے پر ایک خوفناک داغ ہے۔مزید اہم خبریں
-
امریکا نے ایک بار پھر بھارت سے روسی تیل کی خریداری فوری روکنے کا مطالبہ کردیا
-
حکومت اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل حل کرے گی، آپ کو انتظار نہیں کرنا پڑےگا
-
دولت کے لالچ میں قدرت کے انتقام کو دعوت دو گے تو پھر آسمان پھٹ پڑتا ہے
-
مولانا کے بیان کی تائید کرتا ہوں کہ خیبرپختونخواہ کے سرکاری فنڈ کا 10 فیصد مسلح گروہوں کو جاتا ہے
-
"ہر پتھر کے نیچے ایک مکان ہے"
-
سینیٹ اجلاس کے دوران ایوان میں چوہا گھس آیا
-
خیبرپختونخواہ حکومت کا سیلاب متاثرین کیلئے امداد میں 100 فیصد اضافہ
-
کاروباری ہفتے کے پہلے روز صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں 1500 روپے کا اضافہ ہوگیا
-
حکومت نے سستی چینی کی بولی مسترد کر کے مہنگی چینی خریدنے کی بولی منظور کر لی
-
فچ نے پاکستان کی حقیقی شرح نمو 2027 تک 3.5 فیصد تک ہونے کی پیشگوئی کردی
-
ناروے کے ویلتھ فنڈ سے چھ اسرائیلی کمپنیوں کا اخراج
-
تباہ کن سیلاب، خدا کا عذاب یا انسانی کوتاہی؟
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.