مکھیوں یا کیڑوں کی 20 ہزار سے زائد اقسام ہماری فصلوں اور ماحول کےلئے فائدہ مند ہیں،ڈاکٹر شفقت سعید

اتوار 18 مئی 2025 13:00

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 مئی2025ء) مکھیوں یا کیڑوں کی 20 ہزار سے زائد اقسام ہیں جو ہماری فصلوں اور ماحول کےلئے فائدہ مند ہیں،جو مکھیاں پھول پر بیٹھتی ہیں وہ انسانی ماحول کےلئے بہتر ہیں،ستر فیصد فصلوں کو ان مکھیوں کی ضرورت ہوتی ہیں ۔ڈین فیکلٹی آف ایگریکلچر پروفیسر ڈاکٹر شفقت سعید نے اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جو مکھیاں ہماری فصلوں کی پیداوار میں اضافے کا سبب بن سکتی ہیں ان کی بقا کےلئے زرعی یونیورسٹی ایک بائیو پیسٹی سائیڈز کی تیاری میں مصروف ہے۔

حکومت سے مل کر اسکی رجسٹریشن کے طریقہ کار پر بھی کام جاری ہے۔اس سپرے کا فائدہ یہ ہے کہ یہ صرف فصل کے نقصان دہ کیڑوں کا خاتمہ کرے گا۔اس کے استعمال سے فائدہ مند مکھیوں یا کیڑوں کو نقصان نہیں ہوگا۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں باغیچوں اور دیگر جگہوں پر ان مکھیوں کی افزائش کےلئے یونیورسٹی باکس نما گھونسلے فراہم کرتی ہے جسے بی ہوٹل کہا جاتا ہے۔ان مصنوعی گھونسلوں میں مکھیاں رہائش اور اپنی افزائش کرتی ہیں۔

ڈاکٹر شفقت سعید نے بتایا کہ یونیورسٹی کے پاس ایسا فارمولا" فیرامون" بھی موجود یے کہ جسے 6 ماہ میں ایک بار استعمال کرنے سے گلابی سنڈی کا خاتمہ یو سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آئن سٹائن نے کہا تھا کہ اگر ان مکھیوں کا خاتمہ ہو جائے تو صرف 4 سال بعد یہ دنیا بھی ختم ہو جائے،پاکستان کے وہ علاقے جہاں بکثرت کپاس اگائی جاتی ہے بدقسمتی سے وہاں زہریلی سپرے کی وجہ سے فائدہ مند مکھیوں کی بھی اموات ہو جاتی ہے،اس لئے ان مکھیوں اور کیڑوں کے تحفظ کےلئے قومی علاقائی اور حکومتی سطح پر اقدامات اور آگاہی کی ضرورت ہے،ملتان اور جنوبی پنجاب چونکہ گندم،کپاس اور دیگر فصلوں کی پیداوار میں بہت اہمیت کے حامل ہیں،روجھان،راجن پور،فاضل پور جام پور،ڈیرہ غازی خان ،مظفر گڑھ،لیہ ،وہاڑی ،خانیوال اور دیگر علاقوں میں فائدہ مند مکھیوں کے تحفظ کےلئے اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔

اس سلسلے میں ایم این ایس زرعی یونیورسٹی ملتان کے ماہرین کی ایک عرصے سے تحقیقات جاری ہیں۔ آگاہی پروگراموں میں کسانوں،عام شہریوں ، گروورز اور طلباء کو فیلڈ میں جا کر ان فائدہ مند مکھیوں کے بارے میں بتایا جا رہا ہےجو مکھی پھول پر بیٹھتی ہے وہ ہماری فصلوں کےلئے فائدہ مند ہے،صبح کے وقت کی گئی سپرے ان مکھیوں کےلئے نقصاندہ ہے،سپرے شام کے اوقات میں کرنا چاہئے ۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں مکھیوں کو بچانے کےلئے 20 مئی 2025 ء کو انٹرنیشنل کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں ملکی سطح پر نامور سائنسدان اس میں شرکت کریں گے ۔دوسرے ممالک سے بھی 12 ماہرین آن لائن شرکت کریں گے۔یونیورسٹی کے لنک کے ذریعے عام شہری،گروورز،کسان و دیگر افراد بھی اس سے مستفید ہو سکتے ہیں۔ اس حوالے سے ڈاکٹر شکیل احمد نے بتایا کہ یہ مکھیاں نہ صرف فصلوں بلکہ ہمارے ماحول کےلئے بھی بہت فائدہ مند ہیں۔

یہ مکھیاں زیادہ تر درختوں میں اپنے گھونسلے بناتی ہیں۔اس لئے زیادہ سے زیادہ درخت اور پودے لگانے کی ضرورت ہے۔اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ زمینی و ماحولیاتی سائنس ڈاکٹر شکیل کا کہنا تھا کہ گھروں میں بھی پھولدار پودوں سے ان مکھیوں کی افزائشِ نسل میں اضافے کے ساتھ ساتھ ماحول میں بھی خوبصورتی ہو گی ۔