مسلم پرسنل لاء بورڈ کی طرف سے وقف قانون کے خلاف احتجاج دوبارہ شروع

پیر 19 مئی 2025 12:30

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مئی2025ء) آل انڈیا مسلم پرسنل لا ء بورڈ نے ایک بار پھر وقف قانون کے خلاف احتجاجی مظاہروں کاسلسلہ شروع کردیاہے جووقف ترمیمی قانون کے خلاف ملک گیر مہم کا حصہ ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق احتجاج کو نام نہاد آپریشن سندھور کی وجہ سے عارضی طور پر روک دیا گیا تھالیکن مسلم پرسنل لاء بورڈ اب اپنی تحریک کو دوبارہ شروع کر رہا ہے، اس کا کہنا ہے کہ نیا قانون مسلمانوں پر ایک اور ٹارگٹڈ حملہ ہے۔

احتجاجی مظاہرے'' وقف بچائو، دستور بچا ئو''مہم کے تحت منعقد کیے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

تحریک کا دوبارہ آغاز ریاست تلنگانہ کے علاقے سولن سے ہوگااورتوقع ہے آنے والے دنوں میں اس میں تیزی آئے گی۔آل انڈیا مسلم پرسنل لا ء بورڈ کے ریاست تلنگانہ کے کنوینر غیاث الدین نے کہاکہ حکومت قانون سازی کی آڑ میں ہمارے مذہبی اور آئینی حقوق پر حملہ کر رہی ہے۔ انہوں نے ایک پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ حکومت تین طلاق سے لے کر اذان اورپھر اس ترمیم شدہ وقف قانون تک منظم طریقے سے مسلم کمیونٹی کو نشانہ بنا رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ خواتین بھی ہمارے ساتھ سڑکوں پر آئیں گی جب تک کہ یہ اقلیت دشمن قانون واپس نہیں لیا جاتا۔ انہوں نے کہاکہ احتجاج ہماراآئینی حق اور جمہوری فریضہ ہے۔