ضلعی محکمہ پولیس ننکانہ کرپشن کا گڑھ بن گیا، کرپٹ پی آر او و دیگر عملہ نے انت مچا دی

تھانوں سے منتھلیاں،پولیس ملازمین کی چھٹی،تبادلوں و دیگر محکمانہ کاموں کے ریٹس قائم آئی جی پنجاب پولیس اور حکومت وقت سے تمام تر صورتحال پر نوٹس لے کر کاروائی کا مطالبہ

منگل 20 مئی 2025 11:41

ننکانہ صاحب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مئی2025ء)ضلعی محکمہ پولیس ننکانہ کرپشن کا گڑھ بن گیا، کرپٹ پی آر او و دیگر عملہ نے ات مچا دی، تھانوں سے منتھلیاں،پولیس ملازمین کی چھٹی،تبادلوں و دیگر محکمانہ کاموں کے ریٹس قائم،عالمی ایونٹس و دیگر پر بھی پولیس ملازمین نجی بسوں و موٹر سائیکلوں پر ذلیل و خوار ہونے لگے،فنڈز مبینہ طور پر خرد برد،آئی جی پنجاب پولیس اور حکومت وقت سے تمام تر صورتحال پر نوٹس لے کر کاروائی کا مطالبہ، رپورٹ۔

باوثوق ذرائع کے مطابق محکمہ پولیس ضلع ننکانہ صاحب میں تعینات پی آر او ٹو ڈی پی او ننکانہ وقاص و دیگر ضلعی محکمہ پولیس کی برانچز میں تعینات عملہ نے کرپشن کا بازار گرم کر رکھا ہے محکمہ پولیس کے ملازمین سے چھٹی، تبادلوں و دیگر محکمانہ کاموں کیلئے رشوت طلب کی جاتی ہے اور جو پولیس ملازم رشوت نہ دے ان کو کئی کئی دن مختلف حیلے بہانوں سے چکر لگوائے جاتے ہیں جس کی وجہ سے پولیس ملازمین سخت اذیت میں مبتلا ہیں جبکہ ضلع ننکانہ کے تمام تھانے ڈی پی او ننکانہ کو ماہانہ منتھلیاں بھیجتے ہیں جس میں ڈی پی او ننکانہ پی آر او ٹو ڈی پی او و دیگر دفتری عملہ برابر کا حصے دار ہے جبکہ عالمی اور دیگر ایونٹس پر محکمہ پولیس کے ملازمین کیلئے پیٹرول و دیگر لوازماتی فنڈز کی پولیس ملازمین کو ہوا تک نہیں لگنے دی جاتی اور مبینہ طور پر خرد برد کر دئیے جاتے ہیں اور عالمی و دیگر ایونٹس پر محکمہ کی طرف سے آنے جانے کا کوئی انتظام اور فنڈز نہ دینے کی وجہ سے دور سے آنے والے پولیس ملازمین نجی بسوں اور موٹرسائیکلوں پر ذلیل و خوار ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ جب کسی منشیات کے عادی شخص سے چند گرام منشیات برآمد ہوتی ہے تو اعلی افسران کی طرف سے حکم ہے کہ اس پر1کلو سے زائد منشیات چاہے وہ جہاں کہیں سے بھی لے کر ڈال دیں اس طرح سے منشیات کے عادی شخص پر ایک کلو سے زائد منشیات ڈال کر کارکردگی بنائی جاتی ہے اور بڑے بڑے مگر مچھوں سے متعلقہ تھانے سے ہوتا ہوا ضلعی افسران تک پورا پورا حصہ جاتا ہے جبکہ سپیشل برانچ اور سکیورٹی برانچ کے ملازمین بھی اپنا حصہ لے رہے ہیں جس کی بنیادی وجہ سیاسی بنیادوں پر تعینات اپنے ہی علاقہ میں تعینات سپیشل برانچ، سکیورٹی برانچ اور محکمہ پولیس کے ملازمین ہیں جو سٹی سے تعلق رکھتے ہوئے سٹی تھانہ میں ہی اور صدر ایریا سے تعلق رکھتے ہوئے صدر تھانہ میں ہی تعینات ہیں جو علاقے اور ہر شخص کو اچھی طرح سے جانتے ہیں اور جن میں زیادہ تر کا تعلق کسی نا کسی سیاسی پارٹی سے ہے، رپورٹ کے مطابق سپیشل برانچ اور سکیورٹی برانچ کی طرف سے ذاتی رنجش و دیگر وجوہات کی بنیاد پر فیک رپورٹس بنا کر اعلی حکام کو بھیجنے کا بھی ذرائع نے انکشاف کیا ہے ضلع ننکانہ میں منشیات فروشی،جھوٹے مقدمات،شہریوں کو غیر قانونی حبس بے جا میں رکھنا، شہریوں پر غیر قانونی تشدد،ٹاٹوں کے تھانوں میں ڈیرے رہتے ہیں اور اقربا پروری کو بھی پروان چڑھایا جا رہا ہے ۔

اس تمام تر صورتحال پر آئی جی پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور، حکومت وقت و دیگر ارباب اختیار سے نوٹس لے کر ذمہ داران کیخلاف سخت سے سخت کاروائی کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔