’بنگلہ دیش کے آئندہ انتخابات دسمبر میں ہونے چاہییں‘ آرمی چیف

DW ڈی ڈبلیو جمعرات 22 مئی 2025 20:00

’بنگلہ دیش کے آئندہ انتخابات دسمبر میں ہونے چاہییں‘ آرمی چیف

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 22 مئی 2025ء) بنگلہ دیشی دارالحکومت ڈھاکہ سے موصولہ خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق ملکی فوج کے سربراہ جنرل وقار الزمان نے کہا ہے کہ ملک میں دسمبر تک الیکشن کا انعقاد ہونا چاہیے۔ جنرل وقار الزمان کے اس بیان کی تصدیق جمعرات 22 مئی کو مقامی میڈیا کی رپورٹوں اور فوجی ذرائع سے بھی ہو چکی ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق جنرل وقار الزماں نے بدھ کے روز اپنے افسران کو بتایا کہ آئندہ انتخابات کا انعقاد اس سال اگر پہلے نہ ہو سکے تو حد سے حد دسمبر تک ہو جائے گا۔

قریب 170 ملین آبادی پر مشتمل جنوبی ایشیائی ملک بنگلہ دیش گزشتہ سال اگست میں سابق وزیر اعظم شیخ حسینہکی معزولی کا سبب بننے والی بغاوت کے بعد سے سیاسی بحران کا شکار ہے۔

(جاری ہے)

اس بغاوت میں تمام سیاسی جماعتیں احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئی تھیں گو کہ اس کی قیادت طلبہ نے کی تھی۔

بنگلہ دیشی اخبارات کے مطابق جنرل وقار الزمان نے کہا، ''بنگلہ دیش ایک انتشار اور افراتفری کے دور سے گزر رہا ہے۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، ''حالات روز بروز بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔ سول انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا ڈھانچہ منہدم ہو چکا ہے۔

‘‘

انتخابات کی تاریخ

بنگلہ دیش میں انتخابات کے انعقاد کے لیے فوج کے سربراہ نے دسمبر کے ماہ کی بات کی ہے تاہم اس سلسلے میں کوئی تاریخ مختص نہیں کی گئی ہے۔ حال ہی میں بنگلہ دیش کی حکومت کے عبوری رہنما اور اقتصادیات کے نوبل امن انعام یافتہ محمد یونس خان نے انتخابات کے انعقاد کے لیے حد سے حد جون 2026 ء تک کا وعدہ کیا تھا۔

لیکن بنگلہ دیش کی چوٹی کی سیاسی جماعت ''بی این پی‘‘ مسلسل الیکشن کی حتمی تاریخ کے اعلان کا مطالبہ کر رہی ہے۔ اس جماعت کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ آئندہ الیکشن میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتی ہے۔

اسی دوران بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (BNP) نے بدھ کو دارالحکومت ڈھاکہ میں احتجاجی مظاہرے کیے۔ ان مظاہروں کو اس لحاظ سے اہم قرار دیا جا رہا ہے کہ اس پارٹی کی طرف سے پہلی بار نگراں حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا گیا۔

فوجی سربراہ کے بیان کی تصدیق

اطلاعات کے مطابق جنرل وقار الزمان نے اپنے فوجی افسران سے کہا ہے کہ الیکشن کے دوران فوج کو اپنے فرائض ''ایمانداری اور غیر جانبداری‘‘ کے ساتھ انجام دینے چاہییں۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال اگست میں شیخ حسینہ کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد ملکی فوج کی طرف سے مختصر طور پر کنٹرول سنبھالا گیا تھا۔

بنگلہ دیش کی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل سمیع الدولہ چوہدری نے تصدیق کی کہ جنرل وقار الزمان نے بدھ کو اپنے افسران سے خطاب کیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ ''ملاقات خفیہ تھی۔‘‘

لیکن ملاقات کی براہ راست معلومات رکھنے والے تین ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ آرمی چیف نے انتخابات کے انعقاد کی فوری ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ انہیں دسمبر تک کرا لیا جانا چاہیے۔ اپنے پرسکون رویے کے لیے مشہور جنرل وقار الزمان مذکورہ سیشن کے دوران مایوس اور غیر مطمئن دکھائی دے رہے تھے۔

ادارت: عاصم سلیم