وانا میں محکمہ صحت کی غفلت،بی ایچ یوز، ڈسپنسریاں اور مچھردانیاں صرف کاغذوں تک محدود

عوامی حلقوں کا محکمہ صحت خیبرپختونخوا کی بے حسی پر شدید تشویش کا اظہار ،اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ

اتوار 25 مئی 2025 18:15

وانا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مئی2025ء)ضلع لوئر جنوبی وزیرستان کے ہیڈکوارٹر وانا اور گرد و نواح میں محکمہ صحت کی مبینہ بدعنوانی اور غفلت کے باعث عوام بنیادی صحت سہولیات سے محروم ہو گئے۔ مقامی ذرائع کے مطابق علاقے میں گزشتہ کئی سالوں سے نہ تو مچھردانیوں کی تقسیم عمل میں لائی گئی ہے اور نہ ہی بی ایچ یوز اور ڈسپنسریوں میں مفت چیک اپ یا ادویات کی فراہمی ممکن ہو سکی ہے۔

(جاری ہے)

علاقہ مکینوں نے انکشاف کیا ہے کہ محکمہ صحت کی جانب سے ہر سال آنے والی مچھردانیاں غریب اور مستحق افراد کو فراہم کرنے کے بجائے بااثر شخصیات میں تقسیم کر دی جاتی ہیں، جس کے باعث ملیریا جیسی موذی بیماری نے بچوں اور بزرگوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔وانا کے مضافاتی علاقوں میں قائم بیشتر بی ایچ یوز اور ڈسپنسریاں گذشتہ دو برسوں سے عملی طور پر غیر فعال ہو چکی ہیں، جہاں نہ تو ادویات دستیاب ہیں اور نہ ہی فسٹ ایڈ کی سہولت موجود ہے۔

مقامی افراد کے مطابق متعدد مراکز میں ڈسپنسرز تک تعینات نہیں کیے گئے۔عوامی حلقوں نے محکمہ صحت خیبرپختونخوا کی اس بے حسی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے اور غفلت کے مرتکب اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔