مظفرآباد،اربوں روپے کی بجری چوری کرنے والوں کے خلاف کاروائی کا آغاز ہوتے ہی مافیا آپے سے باہر

پیر 26 مئی 2025 16:52

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مئی2025ء)اربوں روپے کی بجری چوری کرنے والوں کے خلاف کاروائی کا آغاز ہوتے ہی مافیا آپے سے باہر،جھوٹ برمبنی درخواست بازی شروع کرتے ہوے سیکرٹری معدنی وسائل سمیت محکمہ صنعت و حرفت کو نشانے پر رکھ لیے جانے کا انکشاف۔میڈیا نے ثبوت حاصل کر لیے۔سال ہا سال سے ریاستی وسائل کو شیر مادر جان کر چاٹنے والوں نے ریاست کے قدرتی حسن پہاڑوں کو بے دردی سے چاٹتے ہوئے ایک طرف اربوں روپے ہڑپ کیے جبکہ دوسری جانب عوام الناس کو متعدد موذی،امراض کا شکار ہونے اور کی ایک کو زاتی اراضیات چھوڑ کر دن رات کی جانے والی غیر قانونی چائینہ کٹنگ کی وجہ سے ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ اور ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے ہجرت پر مجبور کردیا گیا۔

صرف تحریک آزادی کشمیر کے بیس کیمپ میں شوائی نالہ کی غیرقانونی کٹنگ سے ریاستی خزانے کو اربوں روپے کا ٹیکہ لگایا گیا۔

(جاری ہے)

مشہور زمانہ سیاسی و سماجی راہنماوں سمیت کئی ایک سرکاری آفیسران بھی اس دھندے میں سر سے پاؤں تک دھنسے ہوئے ہیں۔یہ وہ عناصر ہیں جن کے روزانہ کی بنیاد پر کثیرالاشاعت اخبارات میں فوجی جرنلز اور وزیر اعظم و وزراء کے ساتھ تصاویر لگا کر اشتہارات شائع کیے جاتے ہیں تاکہ عوام کو یہ تاثر دیا جا سکے کہ ان لوگوں کا نہ صرف عسکری حکام سے قریبی تعلق ہے بلکہ حکومت بھی ان پر ہاتھ نہیں ڈال سکتی۔

زرا?ع کے مطابق جب عدالت العظمی کیاحکامات کی بجا آوری کے لیے سیکرٹری معدنی وسائل نے فرا?ض منصبی ادا کرتے ہوے اربوں روپے کی بجری چوروں اور ریاستی حسن کو تباہ کرنے والوں اورماحولیاتی آلودگی کے زریعے لاکھوں انسانی جانوں کو خطرات سے دوچار کرنے والوں کے خلاف کام کا آغاز کیا تو وہ ہتھے سے ہی اکھڑ گیے اور مختلف ہتھکنڈوں کا استعمال کرنا شروع کر دیا۔

اس مافیا کے خلاف ناظم معدنی وسایل کی جانب سے نوٹس نمبری 83. 1276 مورخہ 28جولای 2022 کو منیر اعوان، رضوان اعوان،اظہر اعوان ساکنہ چہلہ بانڈی نوٹس ادا?یگی جاری کیے گیے۔اسطرح مجموعی طور پر مختلف نوٹسز کے زریعے اندر ایام دس روز اربوں روپے ریاستی خزانے میں جمع کروانے کے احکامات کے بعد کرش مافیا نے پینترا بدلتے ہوے سیکرٹری معدنی وسائل کو نشانے پر رکھ لیا اور انہیں زیر بار کرنے کے لیے اوچھے ہتھکنڈوں کا استعمال شروع کر دیا۔

کرش مافیا نے روایتی درخواست بازی کا سہارہ لیتے ہوے ایک بار پھر دھما چوکڑی مچانا شروع کر دی ہے۔کرش مافیا ایک عرصہ سے مختلف حیلے بہانوں کے علاوہ ملازمین کے صدر کو بھی اپنے ساتھ ملا کر اپنے مزموم مقاصدکے لیے استعمال کر رہا ہے، جس کے مصدقہ ثبوت میڈیا انوسٹی گیشن ٹیم نے حاصل کر لیے ہیں جو بوقت ضرورت اعلی عدلیہ سمیت انوسٹی گیشن اداروں کو مہیا کیے جا سکتے ہیں۔

آئے روز لینڈ سلائیڈنگ کا باعث بننے والا یہ مافیا نہ صرف ماحول کا قتل عام بلکہ انسانی جانوں کے لیے بھی خطرہ بن چکا ہے۔سیاسی، سماجی، مذہبی، تجارتی، عوامی حلقوں کے اکابرین اور سول سوسائٹی کے راہنماؤں نے اعلی عدلیہ اور ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ پہاڑوں کی کٹائی پر پابندی کے احکامات کو یقینی بنانے کے لیے تمام تر دباؤ کو پس پشت ڈالتے ہوئے اس مافیا کا سر سختی سے کچلنے کے لیے کردار ادا کریں تاکہ آنے والی نسلوں کو بچایا جا سکے۔