وزیر صحت کی ای زی شفا کے ٹیکنالوجی آفیسر سے ملاقات، ٹیلی میڈیسن منصوبے پر تبادلہ خیال

ہیلتھ سیکٹر میں ٹیلی میڈیسن کا نفاذ ایک انقلابی قدم ہے ثابت ہو گا،ٹیکنالوجی فراہم کرنے والی کمپنیاں شفاف بولی کے ذریعے منتخب کی جائیں گی، مصطفی کمال

منگل 27 مئی 2025 03:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مئی2025ء)وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے کہا ہے کہ ہیلتھ سیکٹر میں ٹیلی میڈیسن کا نفاذ ایک انقلابی قدم ہے ثابت ہو گا،ٹیکنالوجی فراہم کرنے والی کمپنیاں شفاف بولی کے ذریعے منتخب کی جائیں گی۔ جاری بیان کے مطابق وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال سے ای زی شفاء کے جیف ٹیکنالوجی آفیسر نے ملاقات ہوئی جس میں ٹیلی میڈیسن منصوبے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر صحت نے ڈیجیٹل کلینک کا معائنہ کیا جہاں انہیں مشین کے فیچرز پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔مصطفی کمال نے کہا کہ ہیلتھ سیکٹر میں ٹیلی میڈیسن کا نفاذ ایک انقلابی قدم ہے ثابت ہو گا۔ عوام کو ڈاکٹروں اور ادویات کی سہولت ان کے دروازے تک پہنچائیں گے کیونکہ ملک کی بڑی آبادی اسپتالوں تک رسائی کی سکت نہیں رکھتی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پرائمری ہیلتھ کیئر سسٹم کو فعال بنانا وقت کی ضرورت ہے۔

70 فیصد مریض بی ایچ یو کے بجائے بڑے اسپتالوں کا رخ کرتے ہیں۔ ٹیلی میڈیسن سے بڑے اسپتالوں کا رش کم اور بنیادی مراکز کو فنکشنل کیا جایے گا۔ مصطفی کمال نے کہا کہ ہر فرد ٹیکنالوجی سے منسلک ہے لہٰذا صحت کی سہولیات کی فراہمی کیلے ٹیکنالوجی سے استفادہ کریں گے۔ اب طبی مشورہ صرف ایک کال کی دوری پر ممکن ہوگا۔ غریب مریض جو اسپتال نہیں جا سکتے، ٹیلی میڈیسن سے استفادہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ دور دراز علاقوں تک صحت کی سہولیات ٹیلی میڈیسن سے ممکن ہوں گی۔ ہر شہری کا میڈیکل ریکارڈ قومی شناختی کارڈ سے جوڑا جائے گا۔ ادویہ ساز کمپنیوں کو ادویات کی ترسیل کے لیے فیکٹری آٹ لیٹس قائم کرنے دعوت دی جایے گی جبکہ منصوبہ عوامی و نجی شراکت داری کے تحت مکمل ہوگا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ٹیکنالوجی فراہم کرنے والی کمپنیاں شفاف بولی کے ذریعے منتخب کی جائیں گی۔