نوجوان نسل فرضی خبروں کے خلاف مضبوط معاشرتی محافظ کا کردار ادا کر سکتی ہے،جعلی خبروں کے تدارک کیلئے مشترکہ طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے، بیرسٹر دانیال چوہدری

منگل 27 مئی 2025 22:53

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مئی2025ء) وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات و نشریات بیرسٹر دانیال چوہدری نے کہا ہے کہ نوجوان نسل فرضی اورجعلی خبروں کے خلاف ایک مضبوط معاشرتی محافظ کا کردار ادا کر سکتی ہے،صحافت کو سچائی، تنوع اور شفافیت کا علمبردار ہونا چاہیے تاکہ معاشرے میں مثبت سوچ کو فروغ دیا جا سکے۔ وہ فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی راولپنڈی کے زیر اہتمام منعقدہ میڈیا لٹریسی سمٹ 2025 میں بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے۔

انہوں نے صحافیوں، ادیبوں اور میڈیا ماہرین پر زور دیا ہے کہ موجودہ دور میں میڈیا کی ذمہ داریاں مزید بڑھ گئی ہیں اور اس حوالے سے جعلی خبروں کے خلاف مشترکہ طور پر کام کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا لٹریسی محض ایک انتخاب نہیں بلکہ جمہوری معاشرے کی بنیاد ہے، موجودہ دور میں میڈیا کا کردار انتہائی اہمیت اختیار کر چکا ہے اور اس کے مؤثر استعمال کے لیے نوجوانوں کو میڈیا لٹریسی کی تربیت دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ صحافت کے میدان میں قدم رکھتے وقت اخلاقی اصولوں کو اپنا رہنما اور سچ پر مبنی رپورٹنگ کو اپنی پیشہ ورانہ زندگی کا شعار بنائیں۔ انہوں نے چند معروف پاکستانی صحافیوں کی مثالیں دیتے ہوئے کہا کہ صحافت ایک ایسا شعبہ ہے جہاں سچ بولنے اور سچ کو اجاگر کرنے کے لیے جرات اور استقامت کی ضرورت ہوتی ہے۔ بیرسٹر دانیال چوہدری نے میڈیا تعلیم کے فروغ کے لیے یونیورسٹی کو اپنی وزارت کی جانب سے مکمل معاونت کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں نئی نسل کو مستند اور ذمہ دار معلومات فراہم کرنے کے لیے ایک مؤثر پلیٹ فارم مہیا کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو میڈیا کے مثبت استعمال کی تربیت دینا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ وہ قومی ترقی میں مؤثر کردار ادا کر سکیں، جھوٹی خبریں آج کے دور کا سب سے بڑا چیلنج ہیں، ہم میڈیا لٹریسی کو قومی نصاب کا حصہ بنائیں گے، طلبہ کی حقائق کی جانچ کے حوالے سے مہمات کو سپورٹ کریں گے اور نوجوانوں کی ڈیجیٹل مہارتوں کو فروغ دینے کے لیے خصوصی فنڈز مختص کریں گے۔

دانیال چوہدری نے کہا کہ میڈیا لٹریسی کو قومی ترجیح بنانے کے لیے پالیسی سازوں، اساتذہ اور ڈیجیٹل تخلیق کاروں کو ایک پلیٹ فارم پر آ کر مشترکہ حکمت عملی اپنانا ہو گی۔ فاطمہ جناح یونیورسٹی کا یہ سمٹ اس اہم مقصد کی جانب ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے جو نوجوان نسل کو باخبر اور بااختیار بنانے میں مددگار ثابت ہو گا۔ اس موقع پر وائس چانسلر ڈاکٹر بشریٰ مرزا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بدلتی ہوئی ڈیجیٹل دنیا میں میڈیا خواندگی نہایت اہمیت اختیار کر چکی ہے۔

جب روایتی میڈیا تیزی سے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر منتقل ہو رہا ہے تو ایسے میں صارفین کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ میڈیا ٹولز کو سمجھنے اور ان کے درست استعمال کی صلاحیت پیدا کریں تاکہ جھوٹی معلومات، پروپیگنڈہ اور دیگر مضر اثرات سے بچا جا سکے۔ انہوں نےحالیہ کشیدگی کے دوران بھارتی میڈیا کی جانب سے شائع کی گئی جعلی خبروں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ "حقائق کی جانچ اب پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہو چکی ہے جس کے لیے مہارت اور مصدقہ معلومات لازمی ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ مستقبل قریب میں مزید سمپوزیمز اور کانفرنسز کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ طلبہ اور پیشہ ور افراد کو جدید صحافتی تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جا سکے۔ سمٹ میں معروف صحافی حامد میر، ڈیوڈ ہیوارڈ، محمد مالک، ساجی گل، صبُوخ سید اور ڈاکٹر نعمان انصاری سمیت قومی و بین الاقوامی شعبوں کے ممتاز ماہرین نے ڈیجیٹل اخلاقیات، تعلیمی پالیسیوں اور میڈیا کے سماجی کردار پر کلیدی تجاویز پیش کیں۔ انہوں نے میڈیا لٹریسی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی اور طلبہ و فیکلٹی کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جوابات دیئے۔