Live Updates

آئی ایم ایف نے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کیلئے پنشنرز پر ٹیکس لگانے کی شرط رکھ دی

تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ کم کرنے کیلئے پنشنرز پر ٹیکس لگا دیں، پنشنرز پر ٹیکس لگانا حکومت کیلئے ایک مشکل فیصلہ ہے

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 28 مئی 2025 21:31

آئی ایم ایف نے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کیلئے پنشنرز پر ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 مئی 2025ء ) آئی ایم ایف نے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کیلئے پنشنرز پر ٹیکس لگانے کی شرط رکھ دی ، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ کم کرنے کیلئے پنشنرز پر ٹیکس لگا دیں، پنشنرز پر ٹیکس لگانا حکومت کیلئے ایک مشکل فیصلہ ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے وفاقی بجٹ 26-2025 میں تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کم کرنے کی مشروط آمادگی کا اظہار کر دیا ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق ماہر معاشی امور شہباز رانا نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ حکومت کو تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ کم کرنے کیلئے پنشنرز پر ٹیکس لگانا چاہیئے، پنشنرز پر ٹیکس لگانا حکومت کیلئے ایک مشکل فیصلہ ہے۔ مزید برآں حکومت کا پیٹرولیم لیوی کی مد میں ریکارڈ اضافی وصولیوں کا منصوبہ، بجٹ میں عوام کو مہنگائی کا بڑا جھٹکا لگائے جانے کا امکان، ذرائع کے مطابق مالی سال 2025-26 کے دوران پیٹرولیم لیوی سے 1 ہزار 311 ارب روپے کی وصولی کا تخمینہ لگایا گیا ہے جو موجودہ مالی سال کے ہدف یعنی 1 ہزار 117 ارب روپے سے 194 ارب روپے زائد ہے۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے پیٹرولیم لیوی کی مد میں ریکارڈ اضافی وصولیوں کا منصوبہ آئی ایم ایف کے سامنے پیش کر دیاہے جس کے باعث آئندہ مالی سال کے بجٹ میں عوام کو مہنگائی کا ایک اور بڑا جھٹکا لگنے کا امکان ہے۔ اضافی لیوی کا براہ راست بوجھ عوام کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ادا کرنا پڑے گا جس سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔

نئے مالی سال کے تخمینے کے مطابق پیٹرولیم لیوی کی رقم ملک کی تاریخ میں اب تک کی سب سے زیادہ ہوگی۔ لیوی کی شرح پہلے ہی ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے جہاں پیٹرول پر فی لیٹر 78 روپے 2 پیسے اور ہائی سپیڈ ڈیزل پر 77 روپے 1 پیسہ لیوی کے طور پر صارفین سے وصول کئے جا رہے ہیں۔ جولائی 2024 سے مارچ 2025 تک پیٹرولیم لیوی کی مد میں 833 ارب 84 کروڑ 70 لاکھ روپے پہلے ہی وصول کیے جا چکے ہیں جبکہ گزشتہ مالی سال 2023-24 میں اس مد سے کل 1 ہزار 19 ارب روپے کی وصولی ہوئی تھی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل حکومت نے پٹرول پر پٹرولیم لیوی میں 8 روپے 2 پیسے فی لیٹر اضافہ کر دیاتھا پٹرول پر لیوی کی شرح 78 روپے 2 پیسے فی لیٹر کر دی گئی تھی۔ڈیزل پر پٹرولیم لیوی میں 7 روپے ایک پیسہ اضافہ کر دیا گیا تھا۔ ڈیزل پر پٹرولیم لیوی 77 روپے ایک پیسہ فی لیٹر کر دی گئی تھی۔حکومت نے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے پیٹرول پر لیوی میں 8 روپے 2 پیسے جبکہ ڈیزل پر لیوی میں 7 روپے مزید اضافہ کردیا تھا۔

قبل ازیں بھی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقراررکھنے کے اعلان کے بعد پٹرول اور ڈیزل پر فی لیٹر پیٹرولیم لیوی میں 10،10 روپے اضافہ کیا تھا۔ پیٹرولیم ڈویژن سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق 16 مارچ سے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی 60 روپے سے بڑھا کر 70 روپے فی لیٹر کر دی گئی تھی جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی بھی 60 روپے فی لیٹر سے بڑھا کر 70 روپے فی لیٹر کر دی گئی تھی۔ ڈیزل پر بھی لیوی 10 روپے فی لیٹر بڑھا دی گئی تھی جس کے بعد ڈیزل پر لیوی 60 روپے سے بڑھا کر 70 روپے کر دی گئی تھی۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات