اے پی سی کا بائیکاٹ کرنے والی جماعتیں کس منہ سے صوبے میں ترقی اور امن کی بات کریں گی؟

کانفرنس میں گورنرفیصل کریم کنڈی کی عدم موجودگی سے کوئی فرق نہیں پڑتا، دہشتگردی کسی ایک جماعت کا مسئلہ نہیں، وفاق کو صوبے کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک بند کرنا چاہیے۔ مشیراطلاعات خیبرپختونخواہ بیرسٹر سیف

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 25 جولائی 2025 19:54

اے پی سی کا بائیکاٹ کرنے والی جماعتیں کس منہ سے صوبے میں ترقی اور امن ..
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 جولائی 2025ء) مشیر اطلاعات خیبرپختونخواہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ اے پی سی کا بائیکاٹ کرنے والی جماعتیں کس منہ سے صوبے میں ترقی اور امن کی بات کریں گی؟ کانفرنس میں گورنرفیصل کریم کنڈی کی عدم موجودگی سے کوئی فرق نہیں پڑتا، دہشتگردی کسی ایک جماعت کا مسئلہ نہیں۔ انہوں نے اپنے ردعمل میں کہا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں بائیکاٹ کرنے والوں کے بغیر بھی اے پی سی کامیابی سے منعقد ہوئی۔

اے پی سی کا بائیکاٹ کرنے والی سیاسی جماعتیں دراصل امن کی خواہاں نہیں ہیں، اے پی سی کسی سیاسی مقصد کے لیے نہیں بلکہ صوبے میں امن کے قیام کے لیے بلائی گئی تھی، بائیکاٹ کرنے والے بتائیں کہ وہ امن قائم کرنے والوں کے ساتھ ہیں یا بدامنی پھیلانے والوں کے ساتھ؟ وزیراعلیٰ کی قیادت میں منعقدہ اے پی سی نے امن کے قیام کے لیے دلیرانہ فیصلے کیے ہیں۔

(جاری ہے)

گورنر فیصل کریم کنڈی سمیت دیگر بائیکاٹ کرنے والوں میں ایسے دلیرانہ فیصلے کرنے کی سکت نہیں تھی، اسی لیے انہوں نے اے پی سی کا بائیکاٹ کیا، گورنر فیصل کریم کنڈی کو سمجھنا چاہیے کہ ان کی عدم موجودگی سے کوئی فرق نہیں پڑتا، جو جماعتیں اے پی سی کا بائیکاٹ کر رہی ہیں، اب وہ کس منہ سے امن اور صوبے کی ترقی کی بات کریں گی؟ اے پی سی وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں خیبر پختونخوا حکومت نے کی ۔

وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں صوبائی حکومت امن کے قیام کے لیے عملی اقدامات اٹھا رہی ہے،اپوزیشن جماعتوں کو بھی امن کے قیام میں حکومت کا ساتھ دینا چاہیے، صوبے میں دہشت گردی کسی ایک جماعت کا مسئلہ نہیں ہے،  دہشت گردی ایک مشترکہ مسئلہ ہے اور اس کا پائیدار حل بھی مشترکہ کوششوں سے ہی ممکن ہے۔ خیبر پختونخوا حکومت دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اپنے وسائل سے بڑھ کر خرچ کر رہی ہے، وفاق دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہا،وفاق صوبائی حکومت کو مضبوط بنانے کے بجائے کمزور کر رہا ہے، دہشت گردی سمیت مختلف شعبوں میں صوبے کے فنڈز دانستہ طور پر روکے گئے ہیں، دہشت گردی جیسے حساس اور سنگین مسئلے پر سیاست سے گریز کرنا چاہیے، وفاق کو صوبے کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک بند کر کے، اسے معاشی طور پر مضبوط کرنا چاہیے۔