ٴپیٹرن انچیف پیاف میاں انجم نثار سے سٹین لیس سٹیل پائپ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے وفد کی ملاقات

ةریگولیٹری ڈیوٹی سمیت تمام مسائل کے حل پر زور، میان انجم نثار کی جانب سے تعاون کی یقین دہانی

جمعرات 29 مئی 2025 20:50

)لاہور (آن لائن) پیٹرن انچیف پیاف میان انجم نثار نے سٹین لیس سٹیل پائپ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے وفد سے ملاقات کی دوران کہا ہے کہ سٹین لیس سٹیل پائپ مینوفیکچررز پر حکومت کی جانب سے عائد ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے کے مجوزہ فیصلے پر عملدرآمد کے خلاف تمام تر کوششیں بروئے کار لائی جائیں گی۔ سٹین لیس سٹیل پائپ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے وفد نے گزشتہ روز صدر بشارت صغیر بٹ اور نائب صدر دیوان رمیز کی سربراہی میں پیٹرن انچیف پیاف میاں انجم نثار سے ملاقات کی اور انڈسٹری کو درپیش ریگولیٹری ڈیوٹی سمیت دیگر مسائل کے بارے آگاہ کیا۔

میاں انجم نثار نے انہیں مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ پیاف مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہے اور ان مسائل کے حل کے لئے ہر پلیٹ فارم پر آواز اٹھائیں گے تاہم ان کوششوں کو مزید تیز کیا جائے گا اور جلد ہی متعلقہ وزارت اور دیگر حکومتی اداروں سے مل کر کوئی مناسب لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس وقت انڈسٹری پر عائد ٹیکسز اور بجلی کے نرخوں کی وجہ سے انڈسٹری اونرز شدید دباؤ کا شکار ہیں اور صنعت کے پہیے کو چلائے رکھنا کافی مشکل ہو چکا ہے اس کہ باوجود انڈسٹری اونرز کا ملکی وسائل پر انحصار اور صنعتی ترقی کے ذریعے ملکی معیشت کو سہارا دینا لائق تحسین ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریگولیٹری ڈیوٹی کے ختم ہونے سے سٹین لیس سٹیل انڈسٹری بند ہونے کا خدشہ ہے جس سے لوگوں کے چولہے ٹھنڈے ہو جائیں گے اور انڈسٹری اونرز سمیت وابستہ لوگ مزید پریشانیوں سے دوچار ہوں گے اس لئے اس کے فوری حل کے لئے جلد تمام سٹیک ہولڈرز سے مل کر حکمت عملی طے کی جائے۔ ملاقات میں نائب صدر سٹین لیس سٹیل پائپ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن رمیز دیوان جنرل سیکرٹری شیخ عمران اور ایگزیکیٹو ممبر محمد بدر خان شامل تھے۔

ملاقات میں سربراہ وفد و صدر ایسوسی ایشن بشارت صغیر بٹ، نائب صدر رمیز دیوان و دیگر کا کہنا تھا کہ ایسوسی ایشن پیاف کے ساتھ مل کر مسائل کو حل کرنے کی خواہشمند ہے۔ انہوں نے کہا کہ میاں انجم نثار ایک زیرک اور جہاندیدہ صنعت کار ہیں جن کے تجربات کی روشنی میں انشاء اللہ تمام مسائل حل ہوں گے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پیاف بھی ریگولیٹری ڈیوٹی کے ممکنہ خاتمے سمیت دیگر تمام مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرائے گی۔

متعلقہ عنوان :