موجودہ رجحانات برقرار رہنے کی صورت میں دنیا بھر میں سرکاری قرضہ جات مجموعی عالمی پیداوار کے 100 فیصد تک پہنچ سکتا ہے، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ

جمعہ 30 مئی 2025 13:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مئی2025ء) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)نے کہاہے کہ موجودہ رجحانات برقرار رہنے کی صورت میں دنیا بھر میں سرکاری قرضہ جات اس دہائی کے اختتام تک مجموعی عالمی پیداوار کے 100 فیصد تک پہنچ سکتا ہے۔یہ بات بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی جانب سے تازہ ترین "فِسکل مانیٹر" رپورٹ میں کہی گئی ہے ، رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ قرضوں کی شرح میں یہ اضافہ نہ صرف وبا کے دوران دی جانے والی مالی امداد کا نتیجہ ہے بلکہ موجودہ معاشی دباو بھی اس میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق دنیا کی تقریباً ایک تہائی معیشتیں،جو عالمی جی ڈی پی کا 80 فیصد حصہ رکھتی ہیں،اب ایسے قرضوں کی زد میں ہیں جو نہ صرف وبا سے پہلے کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہیں بلکہ بہت تیز رفتاری سے بڑھ بھی رہے ہیں۔

(جاری ہے)

175 ممالک کے تجزیے سے معلوم ہواہے کہ دو تہائی سے زیادہ ممالک میں کورونا سے پہلے کے مقابلے میں سرکاری قرضوں کا بوجھ کہیں زیادہ ہو چکا ہے۔

گزشتہ پانچ سالوں میں قرضوں کی رفتار اور سطح میں ممالک کے درمیان نمایاں فرق دیکھنے کو ملا ہے۔ غیر یقینی حالات، تجارتی کشیدگیوں اور ممکنہ اقتصادی جھٹکوں کے پیش نظر ماہرین نے مالی پالیسی کو استحکام پر مبنی مجموعی معاشی حکمتِ عملی کا حصہ بنانے، سرکاری قرضوں میں کمی لا نے اور نئی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اخراجات کی گنجائش اورنمو کی صلاحیت میں اضافہ ضرورت پرزوردیا ہے ،رپورٹ کے مطابق حکومتوں کے لیے سب سے اہم کام یہ ہے کہ وہ عوام کا اعتماد بحال کریں، منصفانہ ٹیکس نظام متعارف کروائیں اور مالی وسائل کے استعمال میں شفافیت دکھائیں۔ عوامی اعتماد جیتنے کے لیے سیاسی قیادت کو اپنی مالیاتی ذمے داریوں پر پوری توجہ دینی ہوگی۔