خاتون وفاقی جج نے ہارورڈ یونیورسٹی کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے پر عمل سے روک دیا

جمعہ 30 مئی 2025 13:30

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مئی2025ء) امریکی خاتون وفاقی جج نے اعلان کیا ہے کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کو فوری طور پر ہارورڈ یونیورسٹی کے غیر ملکی طلبہ کے اندراج کے اختیارات ختم کرنے سے روکنے کے حکم میں توسیع کریں گی۔ العربیہ کے مطابق بوسٹن کی ضلعی عدالت کی جج ایلیسن بورو نے اعلان کیا کہ وہ ایک عبوری عدالتی حکم نامہ جاری کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں تاکہ موجودہ صورت حال برقرار رہے۔

(جاری ہے)

چھ روز قبل انھوں نے ہارورڈ یونیورسٹی کو ایک عارضی حکم دیا تھا جس کے تحت انتظامیہ کو طلبہ کے اندراج کے اختیارات ختم کرنے سے روکا گیا۔ محکمہ انصاف کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ اب کسی عدالتی حکم کی ضرورت نہیں کیوں کہ ہارورڈ کے پاس اپیل کا راستہ موجود ہے، تاہم جج ایلیسن بورو نے اس بات پر شک ظاہر کیا کہ اس عمل کا نتیجہ مختلف ہو گا۔ انھوں نے کہا کہ ہم آخرکار وہیں واپس نہ آ جائیں جہاں ابھی ہیں؟ ہارورڈ یونیورسٹی نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ یہ فیصلہ آزادی اظہار اور آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے ۔ آخر میں جج ایلی سن بورو نے اس وقت تک عارضی حکم کو برقرار رکھنے کا فیصلہ جاری کیا، جب تک دونوں فریق عدالتی حکم کی شرائط پر باہمی رضامندی تک نہیں پہنچ جاتے۔

متعلقہ عنوان :