Live Updates

ایف بی آر نے نان فائلرز پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح 0.6 فیصد سے بڑھا کر 1.2 فیصد کرنے کی تجویزدیدی

حکومت یکم جولائی 2025 سے نان فائلر کی کیٹیگری ہی ختم کرنے پر غور کر رہی ہے یعنی ایسے ” غیر اہل افراد “ کسی قسم کا مالیاتی لین دین نہیں کر سکیں گے

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 31 مئی 2025 16:45

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31 مئی 2025)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بینکوں سے کیش نکالنے پر نان فائلرز پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح 0.6 فیصد سے بڑھا کر 1.2 فیصد کرنے کی تجویزدیدی،حکومت یکم جولائی 2025 سے نان فائلر کی کیٹیگری ہی ختم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ یعنی ایسے ”غیر اہل افراد“ کسی قسم کا مالیاتی لین دین نہیں کر سکیں گے۔بزنس ریکارڈر کاذرائع کے حوالے سے کہنا ہے کہ حکومت کے اس اقدام کا مقصد ٹیکس ریٹرن جمع نہ کروانے والوں کیلئے مالیاتی سرگرمیوں کو مشکل بنانا ہے تاکہ وہ بھی ٹیکس نیٹ میں آئیں۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ اور ریونیو نے ”ٹیکس قوانین (ترمیمی) بل 2024“ کی رپورٹ منظور کر لی ہے جس کے تحت نان فائلرز کی معاشی سرگرمیوں پر سخت پابندیاں عائد کی جائیں گی اور یہ تمام اقدامات آئندہ فنانس بل 2025-26 کے ذریعے نافذ کئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

ایف بی آر اب بینکوں کے ساتھ انکم ٹیکس ریٹرن کا ڈیٹا بھی شیئر کرے گا تاکہ نان فائلرز کی شناخت آسان ہو سکے۔

نان فائلرز اگر ایک دن میں 50,000 روپے سے زیادہ کیش نکلوانے کی کوشش کریں چاہے وہ اے ٹی ایم ہو یا کریڈٹ کارڈ کے ذریعے تو ان پر 0.6 فیصد ٹیکس عائد ہوتا ہے۔ اس کی شرح اب دوگنی کر کے 1.2 فیصد کرنے کی تجویز دی جا رہی ہے۔خیال رہے کہ اس سے قبل فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے مالی سال 2025-26 کے آئندہ بجٹ میں پنشنرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی تجویز کو حتمی شکل دیدی تھی۔

بتایاگیا تھاکہ ایف بی آر تنخواہ دار طبقے کیلئے سالانہ قابل ٹیکس آمدن کی حد کو 6 لاکھ روپے سے بڑھا کر 10 سے 12 لاکھ روپے کرنے پر غور کر رہا تھا۔ جیونیوز کے مطابق پنشن کے حوالے سے ایک سرکاری ذرائع کے مطابق کئی تجاویز زیر غور تھیں جنہیں آئی ایم ایف کے سامنے رکھا جائے گا۔ ان میں وہ پنشنرز شامل ہیں جنہیں ریٹائرمنٹ کے بعد ماہانہ 2 سے 4 لاکھ روپے تک ملتے ہیں ۔

اسی طرح سپر ٹیکس کو بھی آئندہ بجٹ میں معقول بنایا جا سکتا تھا۔ذرائع کا کہنا تھا کہ فیڈرل بورڈ ریونیو کو درمیانی آمدن والے طبقے سے سب سے زیادہ ٹیکس وصول ہوتا ہے اس لئے 5 سے 10 فیصد کی شرح میں کمی کی بھی تجویز ہے۔ اعلیٰ آمدن والے طبقے کیلئے جن کی تنخواہ ماہانہ ایک کروڑ روپے ہے ان پر 10 فیصد سرچارج لاگو ہوتا ہے جسے ختم کرنے کی تجویز زیر غور تھی۔

Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات