
جنوبی ایشیا میں کاربن فری ترقی کیلئے علاقائی تعاون ناگزیر،امریکا کے انخلا سے ماحولیاتی فنانسنگ کو شدید دھچکا لگا، ترقی پذیر ممالک کو تنہا نہ چھوڑا جائے ، ایس ڈی پی آئی ویبینار سے ماہرین کا خطاب
ہفتہ 31 مئی 2025 20:30
(جاری ہے)
شرکاءمیں ایس ڈی پی آئی کے نائب سربراہ ڈاکٹر شفقت منیر، وزارتِ توانائی کے تحت پرائیویٹ پاور اینڈ انفراسٹرکچر بورڈ (پی پی آئی بی) کے ماحول اور ماحولیاتی تبدیلی کے ڈائریکٹر محمد فیصل شریف، کلائمیٹ ایکشن سینٹر آف ایکسی لینس کی ڈائریکٹر ڈاکٹر الیگزینڈرا سورزر، چین کے انسٹیٹیوٹ آف گرین ڈیویلپمنٹ پروگرام (آئی جی ڈی پی) کی تجزیہ کار ما یوئے، ایشیائی سرمایہ کاروں کے گروپ اے آئی جی سی سی کی پالیسی ڈائریکٹر انجلی وسوامو ہنن، ایس ڈی پی آئی کی شعبہ ماحول کی سربراہ زینب نعیم اور ادارے کے انرجی یونٹ کے سربراہ انجینئر عبیدالرحمٰن ضیا شامل تھے۔
ابتدائی کلمات میں ڈاکٹر شفقت منیر نے ماحولیاتی مالیاتی خلا کی سنگینی بیان کرتے ہوئے کہا کہ جہاں ترقی پذیر ملکوں کو 2035 تک کم از کم 1.3 کھرب ڈالر کی ضرورت ہے، وہاں ابھی تک صرف 300 ارب ڈالر کی مالی امداد کا وعدہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ امریکہ جیسے بڑے ملک کے پیچھے ہٹنے سے سالانہ 100 ارب ڈالر کے عالمی وعدے کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے جس سے ترقی پذیر ممالک تنہا رہ جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں محض بلند دعووں سے نکل کر ٹھوس، شفاف اور سب کو شامل کرنے والے اقدامات کی طرف آنا ہوگا۔ ایس ڈی پی آئی کے انجینئر عبیدالرحمٰن ضیا نے کہا کہ ماحولیاتی وعدے جنوبی ایشیا کے ماحولیاتی نظم و نسق میں اہم حیثیت رکھتے ہیں لیکن امریکہ کی علیحدگی سے بین الاقوامی صورتحال متاثر ہوئی ہے اور ترقی پذیر ممالک کی مالی ضروریات پر اثر پڑا ہے۔انہوں نے ماحولیاتی اقدامات کےلئے نئی منڈیوں پر مبنی مالیاتی طریقے اپنانے کی تجویز دی۔پی پی آئی بی فیصل شریف نے کہا کہ این ڈی سیز کا تیسرا مرحلہ ہمیں یہ موقع دے رہا ہے کہ ہم اپنی ترقی کی سمت کو دنیا کے کم کاربن والے اصولوں کے مطابق ڈھالیں جس میں سرحد پار کاربن پر ٹیکس جیسے نئے ضوابط (CBAM) اور انصاف پر مبنی توانائی منتقلی کی منصوبہ بندی شامل ہے۔چین کے آئی جی ڈی پی کی ما یوئے نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو آپس میں تعاون بڑھانا ہوگا اور شفافیت کے اصول اپنانے ہوں گے تاکہ ماحولیاتی وعدے موثر ہو سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل کی حکمتِ عملیوں میں گرین ہاؤس گیسوں کے مکمل اثرات کا جائزہ اور ہر شعبے میں عام لوگوں کی شمولیت کو یقینی بنایا جانا ضروری ہے۔اے آئی جی سی سی کی انجلی وسوامو ہنن نے کہا کہ اب بڑی سرمایہ کار کمپنیاں ماحولیاتی خطرات کو سنجیدگی سے لے رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ نجی سرمایہ موجود ہے لیکن حکومتوں کو واضح پالیسیاں، خطرات کا تجزیہ اور ایسی حکمتِ عملی وضع کرنا ہوگی جس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے۔انہوں نے حکومتوں پر زور دیا کہ وہ قدرتی نظاموں پر مبنی حل (NBS) اور توانائی منتقلی میں سرمایہ کاری کے لئے مراعات اور تحفظات فراہم کریں ۔ڈاکٹر زینب نعیم نے زور دیا کہ ماحولیاتی تبدیلی سے مطابقت کے لئے ہمیں نچلی سطح یعنی کمیونٹی کی سطح پر اقدامات کرنے ہوں گے۔ڈاکٹر الیگزینڈرا سورزر نے پیرس معاہدے کے آرٹیکل 6 کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اس شق کے تحت ممالک آپس میں کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لئے تجارتی طریقے اپنا سکتے ہیں۔آخر میں ایس ڈی پی آئی کے سینئر مشیرنے مذاکرے کو سمیٹتے ہوئے کہا کہ پالیسیوں کا مضبوط ڈھانچہ، ادارہ جاتی ہم آہنگی اور علاقائی تعاون ہی ایسے وعدوں کو حقیقت بنانے کے لئے ضروری ہیں۔مزید قومی خبریں
-
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی سے جہاں زیب خان اور ارم فاطمہ کی ملاقات
-
شاد باغ میں خاتون سینٹری ورکر سے چھیڑ چھاڑ اورلوٹ مار میں ملوث ملزم گرفتار
-
مانگا منڈی میں نشئی باپ نے 6ماہ کے بچے کا گلا کاٹ دیا
-
مزدوروں کی پنشن میں 15 فیصد اضافہ کردیا گیا
-
گورنر خیبر پختونخوا سےوفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی خالد حسین مگسی کی ملاقات
-
نواز شریف سب سے سینئر، قومی راہنما اور سیاستدان کے طور پر اپنا سیاسی کردار ادا کرتے رہیں گے،عرفان صدیقی
-
لاہور ، گھریلو تنازعہ پر جواں سالہ لڑکی نے خودکشی کرلی
-
پنجاب میں سینیٹ کی خالی نشست پر ضمنی انتخاب ملتوی
-
مریم نواز کی پیپلز لبریشن آرمی کے یوم تاسیس پر چینی عوام و افواج کو مبارکباد
-
پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کرانے کا بھارتی خواب کبھی پورا نہیں ہوگا، بیرسٹرسیف
-
چربی سے گھی آئل تیار کرنے والا بڑا نیٹ ورک پکڑا گیا
-
گائے،بھینس اورگائے کے گوشت کو پہچانناہواآسان،خیبرپختونخواحکومت نے جدید لیبارٹری قائم کردی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.