آزادکشمیر میں 522 نشہ کے عادی افرادکے موجودگی کا انکشاف

5کروڑ 16لاکھ کے اخراجات کے باوجود منشیات اور نشہ آور ادویات کے رحجان میں اضافہ

اتوار 1 جون 2025 13:05

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جون2025ء)آزادکشمیر میں 522 نشہ کے عادی افرادکے موجودگی کا انکشاف ، متاثرین کی بحالی کیلئے راولاکوٹ اور میرپور میں خصوصی مراکز قائم ،5کروڑ 16لاکھ کے اخراجات کے باوجود منشیات اور نشہ آور ادویات کے رحجان میں اضافہ ، کاغذی کارروائی کیلئے 522افراد کا ڈیٹا فائلوں میں جمع کر کے محض خانہ پری کی گئی ، ذرائع کے مطابق نشے کے عادی افراد کو غیر معیاری خوراک فراہم کر کے انہیں مزید نشے کی عادت کا عادی بنایا گیا ، کسی بھی نشئی کو ماہر نفسیات سے علاج کروانے کے بجائے کاغذی کارروائی کی گئی ، معیاری خوراک ، علاج اور رہائش کے نام پر محکمہ سماجی بہبود کے افسران اپنا پیٹ پالتے رہے ، خوراک کی مقدار اور معیار کسی ماہر غذائیت یا ڈاکٹرسے طے نہیں کروائی گئی ، حیران کن طور پر نشئی افراد کو کاشانہ سینٹرز میں رکھا گیا ہے جو نشئی افراد کیلئے کسی صورت موضوع جگہ نہیں تھی ، ذرائع کا دعویٰ ہے کہ خطیر رقم خرچ کرنے کے باوجود آزادکشمیر میں نشے کی لعنت پر قابو نہیں پایا جا سکا ، 2017ء میں ایک منصوبہ تشکیل دیا گیا ، جس میں متاثرین کی بحالی کیلئے تجاویز دی گئیں مگر بحالی مراکز میں سہولیات کا فقدان دیکھا گیا ، داخل کیے گئے نشے کے عادی افراد ڈسچارج ہونے کے بعد دوبارہ نشے کی طرف مائل ہو گئے ، سرکاری خزانے سے اخراجات ہونے کے باوجود آزادکشمیر میں نشہ استعمال کرنے والے افراد کا ڈیٹا تک جمع نہ کیا جا سکا ،منشیات فروشوںکے خلاف بھی موثر کارروائی اور قانون کا نفاذ نہیں کیا گیا ، تعلیمی اداروں میں منشیات کی سپلائی کی روک تھام نہیںکی گئی ، جس کا نتیجہ ہے کہ اس وقت آزادکشمیر کے ہر کونے میں ہر طرح کی منشیات بآسانی دستیاب ہے ، ایک سرکاری دستاویز کے مطابق اسٹیک ہولڈرز ، پولیس ، انتظامیہ اور والدین کے درمیان منشیات کے بڑھتے ہوئے رحجان کے حوالے سے کوئی باضابطہ رابطہ کاری بھی موجود نہیں ، یہ عمل منشیات فروشی کے ناجائز کاروبار کا فروغ دینے کا باعث ثابت ہو رہا ہے ، منشیات کے عادی افراد کے علاج معالجہ اور ان کی عملی زندگی میں بحالی کیلئے ماہرین نے جو تجاویز دیں انہیں نظر انداز کیا جاتارہا ہے ، ماہرین کے مطابق آزادکشمیر میں منشیات کے عادی افراد کو قانونی معاونت فراہم نہ کی جائے ، میڈیکل سٹورز سے ملنے والے نشہ آور ادویات کی فروخت بند کرائی جائے ، نیز منشیات کے عادی افراد کی بحالی کیلئے قائم مراکز کی سیکورٹی سخت کی جائے ، منشیات فروشوں کے ٹھکانے ، شناخت کیے جائیں اور ان کا خاتمہ کیا جائے ، نشے کے عادی افراد کی پائیدار بحالی یقینی بنائی جائے صرف دوائی دینا مسئلہ کا حل نہیں ، آزادکشمیر بھر میں نشہ استعمال کرنے والے افراد کی مکمل تفصیلات جمع ہونی چاہئیں، حکومت آزادکشمیر کو تجویز دی گئی ہے کہ منشیات کے خاتمہ کیلئے ایک جامع حکمت عملی اور پالیسی کانفاذ یقینی بنایا جائے ، بحالی کے مراکز میں تربیت یافتہ عملہ تعینات کیا جائے گا، تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں مستقل بنیادوں پر منشیات کے عادی افراد کیلئے مراکز قائم کیے جائیں جہاں ماہرین کی نگرانی میں ان کا علاج ہو ، صحت یاب ہونے والے افراد کی بھی نگرانی کی جائے ۔