مائن ورکرز کو ای او بی آئی میں رجسٹرڈ کیا جائی:سلطان محمد خان

ہزاروں مائنز ورکرزکنٹری بیوشن جمع نہ ہونے سے ای او بی آئی کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں،صدرآل پاکستان لیبر فیڈریشن

اتوار 1 جون 2025 15:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جون2025ء)آل پاکستان لیبر فیڈریشن کے مرکزی صدر اور پاکستان سینٹرل مائنز لیبر فیڈریشن کے مرکزی سیکرٹری جنرل سلطان محمد خان نے کہا ہے کہ ہزاروں مائنز ورکرزکنٹری بیوشن جمع نہ ہونے کی وجہ سے ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹس انسٹی ٹیوشن (ای او بی آئی) کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں جبکہ حادثات کی صورت میں ان کے لواحقین بھی ان سہولیات سے محروم رہتے ہیں لہٰذاتمام مائنز ورکرز کو ای او بی آئی میں رجسٹرڈکیا جائے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹس انسٹی ٹیوشن (ای او بی آئی) کوئٹہ ریجن کے ہیڈ محمد ابراہیم ساسولی سے خوشگوار ماحول میں ہونے والی ملاقات میں کیا۔اس ملاقات میں ای او بی آئی میں محنت کش طبقے کی رجسٹریشن ،نجی اداروں ، مختلف صنعتی یونٹس اورکارخانوں سمیت مائننگ کے شعبے میں کام کرنے والے محنت کشوں کو ریٹائرمنٹ کے وقت گریجویٹی ،پنشن اور کنٹری بیوشن سمیت دیگر امور پر تفصیل سے بات چیت ہوئی ۔

(جاری ہے)

آل پاکستان لیبر فیڈریشن کے مرکزی صدر سلطان محمد خان نے واضح کیا کہ ای او بی آئی کے قانون کے تحت دس یا زائد ملازمین کے حامل آجر اور اداروں پر ای او بی آئی کے قانون کا اطلاق ہوتا ہے خواہ یہ ملازمین مستقل ، عارضی ، یومیہ اجرت ، موسمی یا کسی ٹھیکہ دار کے ذریعہ خدمات انجام دے رہے ہوں، ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹس انسٹی ٹیوشن (ای او بی آئی) میں رجسٹریشن محنت کش طبقے کا بنیادی حق ہے تاکہ انہیں قانون کے تحت ای او بی آئی کی مراعات مل سکیں ،لیکن بدقسمتی سے مزدوروں کی بڑی تعداد (ای او بی آئی) میں رجسٹریشن اور مراعات سے محروم ہے۔

پاکستان سینٹرل مائنز لیبر فیڈریشن کے مرکزی سیکرٹری جنرل سلطان محمد خان نے بتایا کہ دکی ،چمالنگ ، شاہرگ ، ہرنائی ، مچھ ، بولان،خضدار ، ڈیگاری ، مارواڑ، مسلم باغ ، خانوزئی سمیت دیگر علاقوں میں ہزاروں محنت کش کام کر رہے ہیں لیکن ان کی کنٹری بیوشن جمع نہیں ہو رہی جس کی وجہ سے ہزاروں مزدوربنیادی سہولیات سے محروم ہیں ،حادثات کی صورت میں ان کے لواحقین بھی ان سہولیات سے محروم رہتے ہیں ۔

آل پاکستان لیبر فیڈریشن نے مائن مالکان ، ایمپلائر اور حکام بالا کو یہ تجویز پیش کی ہے کہ تمام مائن ورکرز کو ای او بی آئی میں رجسٹرڈ کیا جائے اور مائنز الاٹمنٹ کے وقت معاہدے میں یہ شرائط رکھی جائے کہ ویلفیئر اداروں کا ٹیکس ادا ہونا چاہیے جبکہ ورکرز کی رجسٹریشن ویلفیئر اداروں میں لازمی قرار دی جائے بصورت دیگر مائنز الاٹمنٹ منسوخ کی جائے گی اس صورت میں تمام ورکرز آسانی کے ساتھ ویلفیئر اداروں کے نیٹ میں آکر بنیادی سہولتوں سے مستفید ہو سکتے ہیں۔