اردو افسانہ نگار، صحافی، مترجم اور محقق ڈاکٹر آصف اسلم فرخی کی برسی اتوار کو منائی گئی

اتوار 1 جون 2025 15:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 جون2025ء) اردو افسانہ نگار، صحافی، مترجم اور محقق ڈاکٹر آصف اسلم فرخی کی برسی یکم جون اتوار کو منائی گئی۔16 ستمبر 1959ء کو کراچی میں نامور ادیب اسلم فرخی کے گھر پیدا ہو نے ڈاکٹر آصف اسلم فرخی کی والدہ ڈپٹی نذیر احمد کی پڑپوتی اور شاہد احمد دہلوی کی بھتیجی ہیں ۔انہوں نے ڈاؤ میڈیکل کالج کراچی سے ایم بی بی ایس اور ہارورڈ یونیورسٹی امریکا سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔

انہوں نے آغا خان یونیورسٹی کراچی، اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف اور حبیب یونیورسٹی کراچی میں خدمات سرانجام دینے کے ساتھ ساتھ آکسفورڈ یونیورسٹی پریس کے لیے ادبی میلوں کا اہتمام کیا، ملکی و غیر ملکی کانفرنسوں میں شرکت کی، ادبی جریدے ’’دنیا زاد ‘‘ کی ادارت اور ایک اشاعتی ادارے’’ شہر زاد ‘‘ کی انتظامی ذمہ داریاں بھی کامیابی سے نبھائیں، اس کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر آصف اسلم فرخی نے افسانے تحریر کئے ، تراجم کئے ، تنقید کی، اخبارات میں کالم لکھے اور شاعری بھی کی۔

(جاری ہے)

ان کی ادبی خدمات میں آتش فشاں پر کھِلے گلاب،اِسم اعظم کی تلاش،چیزیں اور لوگ،شہربیتی،شہر ماجرا،میں شاخ سے کیوں ٹوٹا،اِیک آدمی کی کمی اورمیرے دِن گذر رہے ہیں شامل ہیں۔ اسی طرح آصف فرخی کے افسانوں میں عالم ایجاد اور نگاہ آئینہ سازمیں جیسی تنقیدی مضامین کی کتب بھی شامل ہیں ۔ انھوں نے نہ صرف آئن رینڈ ، ہرمن ہیس ، گریش کرناڈ ، ستیہ جیت رائے ، اگنارزیو سلونے ، ساتو کی زاکی ، ارنستو سباتو ، عمر ریوابیلا ، نجیب محفوظ ، ارون دھتی رائے ، رفیق شامی اور کئی دوسرے لکھاریوں کی تحریروں کے ترجمہ کرکے اُردو میں منتقل کیے اور انگریزی میں بھی مسلسل لکھا ہے۔

ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں متعدد ایوارڈز سمیت تمغہ امتیاز سے بھی نوازا گیا۔ڈاکٹر آصف اسلم فرخی یکم جون 2020 کو کراچی میں وفات پا گئے۔ ان کی برسی کے موقع پر علمی،ادبی و صحافتی حلقوں کی جانب سے ان کی خدمات پر بھر پور انداز میں خراج تحسین پیش کیا گیا۔