
ایس ایم ای کا شعبہ ملک کی جی ڈی پی میں 40 فیصد جبکہ برآمدات میں 30 فیصد کا شراکت دار ہے ، رپورٹ
پیر 2 جون 2025 14:02
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کام کرنے والے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں میں سے تقریباً 5.3 ملین رجسٹرڈ ہیں جن میں سے زیادہ تر غیر روایتی سیکٹر میں کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایس ایم ایز کو مالیاتی خدمات کی معلومات تک رسائی ، ریگولیٹری فریم ورک ، محدود تکنیکی مہارتوں اور قرضوں کے حصول کے حوالے سے معلومات کی کمی کے مسائل کا سامنا ہے جس کے باعث پاکستان میں صرف 2.1 فیصد ایس ایم ایز کے کاروباری ادارے قرض کی سہولت سے مستفید ہو رہے ہیں جبکہ خطے کے دیگر ممالک میں یہ شرح 27.5 فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کام کرنے والے 28 ملین کاروباری اداروں میں سے 7.5 ملین اداروں کو ڈیجیٹل ادائیگیوں کی سہولیات تک رسائی ممکن بنائی جا سکتی ہے۔ اسی طرح زرعی شعبہ سے منسلک 19 ملین کاروباروں کو بھی ڈیجیٹل ادائیگیوں سے منسلک کیا جاسکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2022 میں پاکستان میں 255 ارب ڈالر کی بی ٹو بی ادائیگیاں کی گئیں جن میں سے 85 فیصد نقد رقم پر مشتمل تھیں۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری ادائیگیوں کے اعدادوشمار غیر روایتی معیشت کی نشاندہی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایم ایز کے شعبہ میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کا رجحان فروغ پذیر ہے اور تقریباً 15 فیصد کے قریب ایس ایم ایز اب ڈیجیٹل بی ٹو بی ادائیگیوں سے مستفید ہو رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایس ایم ایز میں عموماً کاروباری لین دین کےلئے ذاتی ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈز کا استعمال کیا جاتا ہے جو سٹیٹ بینک کی پالیسی کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویزہ کارڈز ایس ایم ایز کے شعبہ میں لین دین کے حوالے سے نمایاں خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روایتی شعبہ میں کام کرنے والے 8 فیصد ایس ایم ایز 60 فیصد ادائیگیاں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری شعبہ میں لین دین کی سہولیات کی ڈیجیٹلائزیشن کے حوالے سے آئی ٹی کا شعبہ کلیدی کردار کا حامل ہے جو اندرون ملک اور بیرون ملک کاروباری لین دین میں آسانیاں پیدا کر سکتا ہے۔شہباز خان نے اپنی رپورٹ میں تجویز پیش کی ہے کہ ایس ایم ایز کے شعبہ میں بی ٹو بی لین دین کےلئے ڈیجیٹلائزیشن کی سہولیات کے فروغ کےلئے ذہن سازی کی ضرورت ہے جس سے ٹیکس کے دائرہ کار میں بھی خاطر خواہ اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سال کے دوران کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈز کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے اور گزشتہ 7 سال کے دوران پاکستان میں مختلف شعبوں میں خدمات سرانجام دینے والے افراد میں ویزہ کارڈز کے استعمال کی شرح 2 سے 30 افراد تک بڑھی ہے جو ڈیجیٹل لین دین کی استعداد کی عکاسی کرتی ہے۔\395متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
مریدکے،سی سی ڈی پولیس پر ڈاکوئوں کی فائرنگ سے اپنا ہی ساتھی ہلاک ہو گیا
-
ایس آئی ایف سی کے 2برس، ترسیلات زر، سرمایہ کاری اور برآمدات میں نمایاں اضافہ
-
190ملین پانڈ کیس، شہزاد اکبر کا کرپشن میں مرکزی کردار ثابت ہوگیا
-
ذوالفقار علی بھٹو جونیئرکا نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان
-
پولیس نے حمیرا اصغر کے موبائل فونز اور لیپ ٹاپ سے ڈیٹا حاصل کرلیا
-
جلائو گھیرا ئومقدمات میں اعجاز چوہدری کی ضمانت درخواستیں سماعت کیلئے مقرر
-
وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کی قیادت میں محکمہ تحفظِ نباتات میں اصلاحات اور سخت کارروائیوں کا آغاز
-
جنگی حیات کے تحفظ کے لئے قوانین کا سختی سے نفاذ کیا جائیگا، مصدق ملک
-
ساہیوال ، دوست نے قرض واپسی کے تقاضے پردوست کو زہردے کرہلاک کردیا، مقدمہ درج
-
لاہور میں نیلاگنبدکے علاقے میں زیرزمین پارکنگ پلازہ بنے گا
-
پی ٹی آئی صرف فساد کی چمپئن ، سرکاری فنڈز کو تحریک میں جھونکنے کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں‘عظمی بخاری
-
کے پی حکومت کا قافلہ پنجاب اسمبلی سے نکالے گئے نمائندوں سے اظہارِ یکجہتی کیلئے ہے، علی امین گنڈاپور
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.