اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 02 جون 2025ء) آسٹریلوی کرکٹ بورڈ (کرکٹ آسٹریلیا) نے پیر کو ایک بیان میں اس امر کی تصدیق کی کہ مایہ ناز آل راؤنڈر گلین میکسویل نے پچاس اوورز کی کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا ہے۔
میکسویل نے یہ فیصلہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاری اور مختلف فرنچائز لیگز میں شرکت کو ترجیح دیتے ہوئے کیا ہے۔ انہوں نے کہا، ''میں واپس دیکھتا ہوں تو یاد آتا ہے کہ مجھے ابتدا میں ہی، غیر متوقع طور پر منتخب کیا گیا۔
اس وقت بس یہی فخر تھا کہ آسٹریلیا کے لیے کچھ میچ کھیلنے کو مل جائیں۔‘‘36 سالہ میکسویل نے 149 ون ڈے میچز میں 3,990 رنز بنائے۔ ان کا اسٹرائیک ریٹ 126.7 رہا، جو صرف ویسٹ انڈیز کے آندرے رسل (130.22) سے ہی کم ہے۔
سن 2023 کے ورلڈ کپ میں افغانستان کے خلاف میسکوئل نے 201 کی ناقابل شکست اننگز کھیلی تھیں۔
(جاری ہے)
اس پرفارمنس کو ون ڈے کرکٹ کی تاریخ کی سب سے بڑی اننگز میں شمار کیا جاتا ہے۔
اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ اننگز کے دوران وہ زخمی حالت میں اپنی ٹیم کو کامیابی دلوانے میں کامیاب ہوئے تھے۔جارحانہ بلے بازی کی وجہ سے مشہور میسکویل نے ''فائنل ورڈ پوڈکاسٹ‘‘ پر کہا کہ سن 2022 میں ہونے والی ٹانگ کی انجری کے بعد 50 اوورز کی کرکٹ ان کے لیے جسمانی طور پر کافی چیلنجنگ ہو گئی تھی، خاص طور پر فیلڈنگ میں۔
یہ فیصلہ درست ہے، میسکویل
میسکویل نے کہا، ''چیمپئنز ٹرافی کے دوران مجھے لگا، جیسے میں ٹیم کو مایوس کر رہا ہوں۔
جسم جس طرح سے ردعمل دے رہا تھا، وہ مثالی نہیں تھا۔‘‘میسکویل نے کہا کہ ون ڈے کرکٹ کو خیرباد کہنے کا فیصلہ کرنے سے قبل انہوں چیف سلیکٹر جارج بیلی سے کھل کر بات کی، ''ہم نے سن 2027 کے ورلڈ کپ کے بارے میں بات کی اور میں نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ میں وہاں تک پہنچ پاؤں گا۔ بہتر ہے کہ میری جگہ کسی نئے کھلاڑی کو موقع دیا جائے تاکہ وہ اپنی جگہ بنا سکے۔
‘‘کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹیو ٹوڈ گرین برگ نے میکسویل کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا، ''گلین کی دھواں دار بیٹنگ نے دنیا بھر کے شائقین کو محظوظ کیا۔ وہ آسٹریلیا کی ون ڈے کرکٹ میں مسلسل کامیابی کا اہم ستون رہے ہیں، خاص طور پر 2023 ورلڈ کپ میں ان کا کردار ناقابل فراموش رہا۔‘‘
سن دو ہزار بارہ میں بین الاقوامی کرکٹ میں قدم رکھنے والے میکسویل نے اپنے ملک کے لیے سات ٹیسٹ میچ کھیلے۔ انہوں نے اپنا آخری ٹیسٹ میچ سن 2017 میں کھیلا تھا۔
ادارت: کشور مصطفیٰ