شاہوانی ،ابڑو قبائل کے درمیان خونی جھگڑے کیلئے بلوچی میڑھ کے بعد 31 دسمبر تک عارضی جنگ بندی کر دی گئی

پیر 2 جون 2025 19:05

ڈیرہ مراد جمالی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جون2025ء)بلوچستان میں جاری قبائلی تنازعات اور قبائلی جھگڑوں کے خاتمے کے لیے اہم پیش رفت وفاقی وزیر نوابزادہ خالد خان مگسی،آغا محمد عمر احمدزئی، میر غفور لہڑی میر شوکت بنگلزئی، ودیگر قبائلی عمائدین کی جاموٹ ہاوس ڈیرہ مراد جمالی آمد جاموٹ قومی موومنٹ کے چیئرمین میر ماجد ابڑو نے استقبال کیا ۔

شاہوانی اور ابڑو قبائل کے درمیان جاری خونی جھگڑے کے لیے بلوچی میڑھ لیکر ائے حال احوال کے بعد 31 دسمبر 2025 تک عارضی جنگ بندی کر دی گئی ابڑو قبائل کی طرف سے مشیران میر بابو امین عمرانی حاجی میر نثارخانکھوسو میر علی حسن خان منجھو جبکہ شاہوانی قبیلے کی طرف سے مشیران سردار کمال خان بنگلزئی سردار عظیم خان محمد شہی سرادر عاصم خان سرپرہ مقرر کیے گئے ہیں اس موقع پر سردار علی مراد سیال ڈاکٹر عبیداللہ ابڑو مقدم علی نواز سولنگی سمیت دیگر شریک ہوے اس موقع پر حال احوال ہوا جس پر جے کیو ایم کے چیرمین میر ماجد ابڑو نے بلوچی میڑھ کو عزت بخشی اور ابڑو و شاہوانی خونی تنازعہ کا عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا گیا اس موقع پر نوابزادہ خالد خان مگسی اور پرنس آغا محمد عمر احمدزئی نے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی ترقی اور امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹیں قبائلی تنازعات ہیں جن کے پر امن حل کے لیے ہم لوگ نکل پڑے ہیں امید ہے کہ ان تمام تنازعات کا حل پر امن اور بھارئی چارے کے تحت کر کے صوبے مین امن سکون ترقی خوشحالی کی نئی منزل کی جانب گامزن ہونگے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ابڑو شاہوانی جنگ بندی امن ترقی کی جانب اہم قدم اور پیشرفت ہے صدیوں سے جاری تنازعات کے خاتمے سے برادر اقوام میں بھائی چارے کے فروغ علاقائی امن اور باہمی تعلقات کی بہتری میں مددگار اور معاون ثابت ہونگی اب وقت آچکا ہے کہ صوبے کو امن کا گہورہ بنایا جائے جس کے لیے صوبے میں بسنے والے تمام قبائلی عمائدین اور قوتوں کو اپنا مثبت اور تعمیری کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔