بھارت ، ریاست اترپردیش میں نام نہاد گائو رکھشکوں کا گائے کے گوشت کے شبے میں مسلمانوں پر حملہ

بدھ 4 جون 2025 14:39

علی گڑھ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 جون2025ء) بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر علی گڑھ میں نام نہاد گائو رکھشکوں(گائے کے محافظوں)نے گائے کا گوشت لیجانے کے شبہ میں مسلمانوں پر حملہ کردیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نام نہاد گائو رکھشکوں کے ایک گروپ نے گائے کا گوشت لے جانے کے شبہ میں ایک پک اپ گاڑی کو روکا اور ہنگامہ شروع کر دیا۔یہ واقعہ ضلع علی گڑھ کے علاقے کدھ فتح گڑھ میں پیش آیا۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ ہندو انتہاپسندوں نے ایک پک اپ گاڑی کو گھیر لیا اور ڈرائیور اور دیگر پر گائے کا گوشت لے جانے کا الزام لگایا۔ انہوں نے گاڑی کے اندر موجود افراد کو گالیاں دی اوران کے ساتھ بدتمیزی کی،تاہم پک اپ کو چیک کرنے پر پولیس کو معلوم ہوا کہ اس میں گائے کا گوشت نہیں بلکہ چکن اور مچھلی کے فضلے کے باقیات تھے جو مقامی دکانوں سے جمع کی جا رہی تھیں تاکہ پھینکی جا سکیں۔

(جاری ہے)

اس واقعے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔ ویڈیو میں ایک پولیس افسر کو ڈرائیور اور اس کے ساتھیوں کو ڈانٹتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔اقلیتی برادری کے لوگوں بالخصوص مسلمانوں نے واقعے پرتشویش کا اظہار کیا ہے۔ ایک مقامی مسلمان عبدالکریم نے بتایا کہ یہاں ایمانداری سے کام کرنا بھی خطرناک ہے۔انہوں نے کہاکہ کسی پر بھی الزام لگایاجاتا ہے اور پھر مارا پیٹا جاتا ہے۔

یہ اس طرح کا کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے کچھ ہی دن پہلے 25مئی کو ہردوا گنج پولیس اسٹیشن کے تحت الہدا پور میں چار مسلمانوں پر حملہ کیا گیا تھا۔ گائو رکھشک ہونے کا دعویٰ کرنے والے ہندو گروپ کے ارکان نے گائے کا گوشت لیجانے کے شبے میں ان کی گاڑی کو روکا اور انہیں بے دردی سے مارا پیٹا اور گاڑی کو نذرآتش کردیا، حملے میں وہ شدید زخمی ہو گئے، بعد میں پولیس کی تفتیش سے پتہ چلا کہ وہ گائے کا گوشت نہیں لے جارہے تھے۔