سینئروزیرشرجیل میمن کا صنعتکاروں کی وزیراعلیٰ سے جلد ملاقات کروانے کا وعدہ

بدھ 4 جون 2025 21:25

سینئروزیرشرجیل میمن کا صنعتکاروں کی وزیراعلیٰ سے جلد ملاقات کروانے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جون2025ء)سندھ کے سینئر وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ اور ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے سائٹ صنعتی ایریا کے صنعتکاروں کی وزیراعلیٰ سندھ سے جلد ملاقات کروانے کا وعدہ کیا ہے تاکہ صنعتوں کو درپیش مسائل فوری حل کیے جا سکیں۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ اورنج اور گرین لائن بس سروس کو سائٹ انڈسٹریل ایریا سے منسلک کیا جائے گا تاکہ یہاں کام کرنے والے صنعتی ورکرز کو سہولت میسر آئے۔

وہ سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے دورے کے موقع پر اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ زبیر موتی والا، صدر احمد عظیم علوی، صدرکراچی چیمبر جاوید بلوانی، سینئر نائب صدر خالد ریاض، سابق صدر محمد کامران عربی، سابق صدر عبدالرشید، ایگزیکٹیو کمیٹی ممبران توسیف احمد، احمد ذوالفقار چوہدری، عظیم موتی والا، محمد کامران لاکھانی، محمد طاہر گوریجا، عبدالرحمان فڈا، جنید الرحمان، سابق سینئر نائب صدر محمد حنیف توکل، سابق نائب صدر محمد حسین موسانی، منیجنگ ڈائریکٹر سائٹ لمیٹڈ سید احمد فواد، ایس ایس پی ضلع کیماری کیپٹن (ر) فیضان علی بھی اجلاس میں موجود تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سابق صدر طارق یوسف، یونس بشیر، مجید عزیز، عبدالہادی اور چیئرمین اپٹپما انور عزیز نے بھی خطاب کیا۔ قبل ازیں صدر سائٹ ایسوسی ایشن احمد عظیم علوی نے سینئر وزیرکا خیرمقدم کیا اور ان سے درخواست کی کہ سائٹ ایریا کو ریلوے نیٹ ورک سے منسلک کیا جائے۔انہوں نے کراچی کے لیے الیکٹرک گاڑیوں کے آغاز کو سراہتے ہوئے کہا کہ صنعتوں کو مختلف مسائل کا سامنا ہے جو بدقسمتی سے ابھی تک حل نہیں ہوئے۔

سرپرست اعلیٰ زبیر موتی والا نے کہا کہ کراچی قومی معیشت کا انجن ہے۔انہوں نے سینئر وزیر کی توجہ سائٹ ایریا کی صنعتوں کی طرف دلائی جو دہرہ ٹیکس ادا کر رہی ہیں، ایک ٹاؤن اتھارٹیز کو پراپرٹی ٹیکس اور دوسرا سائٹ لمیٹڈ کو رینٹ اور ڈیولپمنٹ چارجز شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پراپرٹی ٹیکس کا استعمال انفراسٹرکچر کی ترقی کے لیے ہوتا ہے اس لیے یہ سائٹ لمیٹڈ کو دیا جانا چاہیے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ سائٹ کراچی کے انتظامی کنٹرول کو سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے حوالے کیا جائے۔صدر کراچی چیمبر جاوید بلوانی نے کہا کہ زیادہ تر بھاری ٹریفک لسبیلہ میں رجسٹرڈ ہے اور فٹنس سرٹیفکیٹ بھی وہاں سے جاری کیا جاتا ہے۔ ایسی تمام گاڑیوں کا فٹنس سرٹیفکیٹ کراچی سے جاری ہونا چاہیے اور فٹنس سرٹیفکیٹ کو پرائیویٹائز کیاجائے۔انہوں نے کراچی سرکلر ریلوے کو دوبارہ فعال بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔