وفاق اور پنجاب کے سیکرٹری داخلہ پیش ، ہائیکورٹ کا شہری کا نام پی سی ایل سے نکالنے کا حکم

بدھ 4 جون 2025 21:38

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جون2025ء)لاہور ہائیکورٹ میں شہری کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ شامل کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران وفاقی سیکرٹری داخلہ کیپٹن ریٹائرڈ خرم آغا ، ہوم سیکرٹری پنجاب نور الامین مینگل سمیت دیگر افسران پیش ہوئے تاہم عدالت کو مطمئن نہ کر سکے ، عدالت نے درخواست گزار کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم دے دیا ۔

جسٹس انوار حسین نے شہری شاید جاوید کی درخواست پر سماعت کی ، وفاقی سیکرٹری داخلہ کیپٹن ریٹائرڈ خرم آغا ،ڈی جی امیگریشن مصطفی کمال قاضی ،ہوم سیکرٹری پنجاب نور الامین مینگل ،سی پی او فیصل آباد صاحبزادہ بلال عمر سمیت دیگر افسران پیش ہوئے ،جسٹس انوارِ حسین نے افسران سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ وفاق کہتا ہے کہ صوبہ پنجاب کے کہنے پر نام ای سی ایل میں نام شامل گیا گیا ۔

(جاری ہے)

پنجاب حکومت کے لاء افسر نے بتایا کہ ہوم سیکرٹری پنجاب کے سفارش پر درخواست گزار کا نام پی سی ایل میں شامل کیا گیا۔ جسٹس انوارِ حسین نے استفسار کیا کہ بتائیں کیا ہوم سیکرٹری پنجاب کی سفارشات،وفاق پر عمل درآمد کرنا لازم ہے ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نصر احمد مرزا نے پاسپورٹ کنٹرول لسٹ کے متعلق قوانین پڑھ کر سنائے اور عدالت کو بتایا کہ ،ان کا کیس اے کیٹیگری میں فعال نہیں کرتا ، بی میں فعال کرتا ہے، ان کے کیس میں ڈی جی امیگریشن کے پاس نام پی سی ایل میں شامل کرنے کا اختیار ہے۔

جسٹس انوارِ حسین نے ہوم سیکرٹری پنجاب سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کتنے مقدمات میں حکومت پنجاب نے وفاق کو لیٹر لکھا ۔ہوم سیکرٹری نور الامین مینگل نے جواب دیا کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ کی سفارش 571لوگوں کے نام ہی سی ایل میں شامل ہونے ، 106لوگوں کے نام ہی سی ایل سے نکالے گئے ۔ درخواست گزار وکیل نے کہا کہ درخواست گزار ملزم درخواست ضمانت پر ہے۔ عدالت نے سی پی او فیصل آباد سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ملزم ضمانت پر ہے ، آپ اسے کیسے بیرون ملک جانے سے روک سکتے ہیں ۔

سی پی او فیصل آباد سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کے خلاف ٹرائل چل رہا ہے۔جسٹس انوار حسین سے سی پی او فیصل آباد سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ملزم بیرون ملک سے واپس نہیں آئے گا ، تو اس کی ضمانت خارج ہو جائے گی ، ایک مقدمہ میں ضمانت ہونے کے باوجود اس کو بیرون ملک جانے سے کیسے روکا جاسکتا ہے ، عدالت نے درخواست گزار وکیل اور افسران کا موقف سننے کے بعد پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے نام نکالنے کی درخواست منظور کرلی۔