Live Updates

لورالائی ،کانگو وائرس کے پھیلاو کو روکنے کیلئے احتیاط ا ور آگاہی ضروری ہے، ڈسڑکٹ لائیوسٹاک آفیسر

جمعرات 5 جون 2025 12:27

لورالائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جون2025ء) صوبائی لائیوسٹاک سردار زادہ فیصل جمالی، سیکرٹری لائیوسٹاک محمد طیب لہڑی کی ہدایت پر محکمہ لائیوسٹاک لورالائی کی طرف کانگو وائرس سے بچاو کیلئے آگاہی واک کا اہتمام کیا گیا۔ واک ڈسڑکٹ لائیوسٹاک آفیسر ڈاکٹر محمد رحیم نیازی کی قیادت میں لائیو سٹاک آفس سے نکالی گئی جو شہر کی مختلف شاہراوں سے ہوئی ہوئی لورالائی پریس کلب کے سامنے اختتام پذیر ہوئی ۔

واک کے شرکاء نے کانگو وائرس سے بچاو اور دیگر احتیاطی تدابیر کے بارے تحریر کردہ بینر اور چارٹ اٹھا رکھے تھے ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ لائیوسٹاک آفیسر ڈاکٹرمحمد رحیم نیازی، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبدالحمید لہڑی اور نصیب خان ناصر نے کہا کہ کانگو وائرس ایک جان لیوا بیماری ہے جو ایک مخصوص قسم کے چیچڑ (ٹِکس) کے ذریعے جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

انسانوں میں یہ وائرس متاثرہ جانور کے خون، گوشت، یا چیچڑ کے کاٹنے سے منتقل ہو سکتا ہے۔ مویشیوں میں عام طور پر اس وائرس کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں، مگر وہ وائرس کے کیریئر کے طور پر انسانوں کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چیچڑ ایک چھوٹا سا خون چوسنے والا کیڑا ہے جو جانوروں کی جلد پر پایا جاتا ہے، خصوصاً گردن، کانوں اور دم کے اردگرد۔

یہی چیچڑ کانگو وائرس کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں۔ڈاکٹر محمد رحیم نیازی نے بتایا کہ یہ بیماری ''کیپری پوکس وائرس'' سے پیدا ہوتی ہے اور مچھر، مکھیوں یا آلودہ آلات کے ذریعے پھیلتی ہے۔ اس میں جانور کے جسم پر پھوڑے، گلٹیاں یا سوجن ظاہر ہوتی ہے، جو کہ اس بیماری کی اہم علامات میں شامل ہیں۔ تاہم، یہ بیماری انسانوں میں منتقل نہیں ہوتی۔مویشی منڈیوں کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالرحیم نیازی نے مشورہ دیا کہ خریدار کو چاہیے کہ وہ جانور کی کھال، جسم پر گلٹیوں، سستی یا چیچڑوں کی موجودگی کا بغور معائنہ کرے۔

اگر جانور کے جسم پر چیچڑ ہوں تو اس سے فوری چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے ویٹرنری ڈاکٹر کی تجویز کردہ ادویات یا سپرے استعمال کیا جا سکتا ہے۔انسانوں میں کانگو وائرس کی علامات بخار، جسم درد، قے، اور بعد ازاں خون بہنے جیسی خطرناک شکل اختیار کر سکتی ہیں۔ ایسی صورت میں فوری اسپتال سے رجوع کرنا چاہیے۔قصائی حضرات اور قربانی کرنے والے افراد کے لیے نے خصوصی احتیاط برتنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ دستانوں اور مکمل لباس کا استعمال کرتے ہوئے جانور ذبح کرتے وقت ہاتھوں اور چہرے کا تحفظ کھلے زخم کے ساتھ گوشت کو ہاتھ نہ لگانا اور صفائی کا خاص خیال رکھا جائے۔

انہوں نے واضح کیا کہ متاثرہ جانور کے گوشت سے وائرس صرف اس صورت میں منتقل ہو سکتا ہے جب گوشت کچا ہو یا اسے مناسب طریقے سے نہ پکایا گیا ہو۔حکومتی اقدامات کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ محکمہ لائیوسٹاک کی جانب سےصوبے بھر میں اسپرے، آگاہی مہمات اور مویشی منڈیوں کی نگرانی کی جا رہی ہے۔یہ بیماریاں بالعموم گائے، بھینس، بکرے، بھیڑ اور اونٹ کو متاثر کر سکتی ہیں، جن کی علامات سستی، بخار، گلٹیاں یا کھانے پینے میں کمی ہو سکتی ہماری نے زور دیا کہ اگر کوئی جانور گھر لانے کے بعد بیمار ہو جائے تو فوراً ویٹرنری ڈاکٹر سے رابطہ کیا جائے۔

پروگرام کے اختتام پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر عبدالحمید لہڑی نے عوام الناس کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ عید کی خوشیوں کو بیمار جانور یا لاپرواہی کی بھینٹ نہ چڑھنے دیں۔ احتیاط، آگاہی اور صفائی ہی کانگو وائرس اور لمپی سکن سے بچاؤ کا مؤثر ذریعہ ہے۔\378
Live عید الاضحیٰ سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :