اردو کے عظیم شاعر سیماب اکبرآبادی کی سالگرہ جمعرات کو منائی گئی

جمعرات 5 جون 2025 13:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جون2025ء) اردو کے عظیم شاعر سیماب اکبرآبادی کی سالگرہ جمعرات 5 جون کو منائی گئی۔ان کا اصل نام عاشق حسین صدیقی تھا اور وہ آگرہ میں پیدا ہوئے۔ سیماب کے والد محمّد حسین صدیقی شاعر ی بھی کرتے تھے اور ٹائمز آف انڈیا پریس میں ملازم تھے۔سیماب اکبر آبادی نے فارسی اور عربی کی تعلیم جمال‌ الدین سرحدی اور رشید احمد گنگوہی سے حاصل کی۔

1897 میں 17 سال کی عمر میں ان کے والد کا انتقال ہو گیا جس کی وجہ سے ایف اے کے آخری سال میں تعلیم ادھوری چھوڑ دی۔1898 میں وہ ملازمت کے سلسلے میں کان پور گئے اور وہیں فصیح الملک داغ دہلوی کی شاگردی اختیار کی جو علامہ اقبال کے بھی استاد تھے۔ سیماب اکبر آبادی نے 1921 میں ریلوے کی ملازمت چھوڑ کر آگرہ میں مستقل سکونت اختیار کرلی اور قصرِ ادب کے نام سے ادبی ادارہ قائم کیا۔

(جاری ہے)

ملازمت کے دوران ماہنامہ مرصع ، ماہنامہ پردہ نشین اور آگرہ اخبار کی ادارت کے فرائض انجام دیتے رہے۔ان کی تصانیف اور ادبی خدمات میں ماہنامہ پیمانہ ،ماہنامہ ثریا، ماہنامہ شاعر، ہفت روزہ تاج، ماہنامہ کنول اور سہ روزہ ایشیا سمیت متعدد تصانیف بھی شامل ہیں۔ سیماب کا پہلا مجموعہِ کلام "نیستاں" 1923 میں چھپا تھا۔ 1936 میں دیوان کلیم عجم شائع ہوا اور اسی سال نظموں کا مجموعہ کار امروز منظر عام پر آیا۔سیماب اکبر آبادی 31 جنوری 1951ء کو کراچی میں انتقال کر گئے۔ ان کی سالگرہ کے موقع پر علمی، ادبی و صحافتی حلقوں کی جانب سے منعقدہ تقریبات میں ان کی خدمات پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔