خیبر میڈیکل یونیورسٹی میں اعلیٰ تعلیم میں اصلاحات سے متعلق ٹاسک فورس کے اجلاس کاانعقاد

جمعرات 5 جون 2025 20:09

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جون2025ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی ہدایات پر عمل درآمد کرتے ہوئے خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو)پشاور میں اعلیٰ تعلیم میں اصلاحات کے لیے صوبائی ٹاسک فورس کا ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ اس اہم اقدام کی نگرانی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی اور سیکرٹری اعلیٰ تعلیم کامران آفریدی نے کی، جس کا مقصد صوبے کے اعلیٰ تعلیمی شعبے میں انقلابی تبدیلیاں لانا ہے۔

اجلاس کا بنیادی مقصد ٹاسک فورس کی جانب سے تیار کی گئی جامع رپورٹ کا جائزہ لینا تھا جو کہ ماہرینِ تعلیم، یونیورسٹیوں کے سربراہان اور دیگر متعلقہ فریقین کی آراء اور تجاویز پر مبنی ہے۔ اس رپورٹ کا مقصد سرکاری جامعات میں معیار کی یقین دہانی، مؤثر گورننس اور مالیاتی خود کفالت کو فروغ دینا ہے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سیکرٹری اعلیٰ تعلیم غلام سعید، مختلف سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز، ممتاز ماہرین تعلیم اور سینئر سرکاری حکام نے شرکت کی۔

شرکاء نے اعلیٰ تعلیم کے شعبے کو درپیش مالی مشکلات، انتظامی رکاوٹوں، تعلیمی معیار میں کمی، گورننس کے مسائل اور ادارہ جاتی خود مختاری کی ضرورت جیسے اہم چیلنجز پر تفصیلی بحث کی۔سیکرٹری ایچ ای ڈی غلام سعید نے اپنے خطاب میں ٹاسک فورس کی کاوشوں کو سراہا، خاص طور پر کنوینر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق، اور اراکین پروفیسر ڈاکٹر عثمان غنی، پروفیسر جمیل، ڈاکٹر یورید، پروفیسر گل اور عمران مروت کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کے معیار کو بہتر بنانا صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ سرکاری جامعات کو سنجیدہ مالی اور ساختیاتی چیلنجز کا سامنا ہے، جن سے نمٹنے کے لیے قلیل، وسط اور طویل المدتی حکمتِ عملیاں تشکیل دی جا رہی ہیں۔ رپورٹ کی حتمی سفارشات جلد ہی صوبائی قیادت کو پیش کی جائیں گی۔شرکاء نے رپورٹ کی وضاحت اور عملی نوعیت کو سراہا اور اس کی اہمیت کو صوبے کی مخصوص سماجی و معاشی اور سکیورٹی صورتحال کے تناظر میں نہایت موزوں قرار دیا۔

ماہرین نے حکومت کی اعلیٰ تعلیمی اصلاحات کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے یقین کا اظہار کیا کہ مجوزہ اصلاحات اداروں کی کارکردگی، تعلیمی معیار، اور معاشرتی ترقی میں مثبت تبدیلیوں کا باعث بنیں گی۔اجلاس کا اختتام اس مشترکہ عزم کے ساتھ ہوا کہ تمام فریقین جامعات، محکمہ اعلیٰ تعلیم اور متعلقہ ادارےاصلاحات پر بروقت اور مؤثر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے مل کر کام کریں گے۔