وہ مجھے اچھی نہیں لگتی تھی، 10 سالہ بچے نے 1سال کی معصوم بچی کو نالے میں ڈبو کر مار ڈالا،ملزم گرفتار

ملزم کی شناخت اذان سلطان کے نام سے ہوئی، ملزم نے تفتیش میں انکشاف کیا کہ اس نے بچی کو اٹھایا اور اس کا سر گندے نالے کے پانی میں ڈال دیا جس سے اس کی موت واقع ہو گئی، بچی کی گمشدگی کے بعد والدین نے خود تلاش کرناشروع کیا ، گلی میں کھیلتے ہوئے لاپتہ ہونے بچی کی لاش گندے نالے سے ملی، پولیس

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 6 جون 2025 14:25

وہ مجھے اچھی نہیں لگتی تھی، 10 سالہ بچے نے 1سال کی معصوم بچی کو نالے میں ..
راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 جون 2025)راولپنڈی میں10سالہ بچے نے 1 سال کی معصوم بچی کو اچھی نہ لگنے پرنالے میں ڈبو کر مار ڈالا،پولیس کے مطابق بچی کو اس کا 10 سالہ کزن نالے میں دھکیل کر قتل کرنے کا اعتراف کرچکا ہے، بچی کی گمشدگی کے بعد والدین نے اسے خود سے تلاش کرناشروع کیا لیکن جب بچی کا کوئی سراغ نہ ملا تو اس کی دادی مسرت بی بی نے پولیس سے رابطہ کیا اور متعلقہ قانون کے تحت مقدمہ درج کروایا،افسوسناک واقعہ راولپنڈی کے علاقے رتہ امرال میں پیش آیا جہاں تلاش کے دوران گزشتہ روز گلی میں کھیلتے ہوئے لاپتہ ہونے والی کم سن بچی کی لاش گندے نالے سے مل گئی۔

اطلاع ملنے پر مقامی پولیس موقع پر پہنچی اور بچی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کیا اورمقدمہ درج ہونے پر واقعے کی تحقیقات شروع کر دیں۔

(جاری ہے)

بعدازاں بچی کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد اس کے والدین کے حوالے کر دی گئی۔پولیس کے مطابق بچی کو مبینہ طور پر ایک لڑکے نے قتل کیا جو اس کا قریبی عزیز ہے۔بتایا گیا ہے کہ ایک سالہ مریم رتہ امرال کے محلہ قاضیان میں اپنے گھر کے باہر دوسرے بچوں کے ساتھ کھیل رہی تھی کہ اچانک وہ لاپتہ ہو گئی۔

تفتیش کے دوران پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا جس کی شناخت اذان سلطان کے نام سے ہوئی اس کی عمر 10 سال اور 6 ماہ ہے اور وہ اسی گھر میں رہائش پذیر تھا۔ ابتدائی تفتیش کے دوران ملزم نے تفتیش میں انکشاف کیا کہ اس نے بچی کو اٹھایا اور اس کا سر گندے نالے کے پانی میں ڈال دیا جس سے اس کی موت واقع ہو گئی۔ تفتیشی افسر کے مطابق ملزم نے بیان دیا ہے کہ مجھے وہ اچھی نہیں لگتی تھی اسے لئے میں نے اسے مار دیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزم تک پہنچا گیا۔ فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ملزم نے معصوم بچی کو گلی سے اٹھا یا اور اپنے ساتھ لے کر چلا گیا ۔یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بچی کے والد کنٹونمنٹ بورڈ میں ملازم ہیں جبکہ ملزم کا والد منشیات کا عادی ہے اور اس کی والدہ اسے چھوڑ کر اپنے والدین کے گھر جا چکی ہیں۔مقامی عدالت نے ملزم بچے کو پروٹیکشن بیورو منتقل کرنے کا حکم دیا ہے۔