Live Updates

ایران پر اپنے ایٹمی تنصیبات کے معائنہ میں عدم تعاون کا الزام

یو این منگل 10 جون 2025 02:00

ایران پر اپنے ایٹمی تنصیبات کے معائنہ میں عدم تعاون کا الزام

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 10 جون 2025ء) جوہری توانائی کے بین الاقوامی ادارے (آئی اے ای اے) نے کہا ہے کہ ایران اپنی ایٹمی تنصیبات کا معائنہ کرانے کے معاملے میں اس کے ساتھ تعاون نہیں کر رہا جس کے نتیجے میں ان پر ہونے والی سرگرمیوں کی آزادانہ تصدیق میں رکاوٹوں کا سامنا ہے۔

'آئی اے ای اے' کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی کا کہنا ہے کہ ایران میں انتہائی افزودہ یورینیم کے بڑھتے ہوئے ذخائر اور اس کے جوہری پروگرام پر کھڑے ہونے والے سوالات ایک سنگین مسئلہ ہیں۔

ایران جب تک ادارے کو اپنی تنصیبات کی حفاظت کے حوالے سے مطمئن نہیں کرتا اس وقت یہ یقین دہانی نہیں کرائی جا سکتی کہ اس کا جوہری پروگرام بالکل پرامن مقاصد کے لیے ہے۔

رافائل گروسی نے یہ بات 'آئی اے ای اے' کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ہے جو فرانس، روس، برطانیہ اور امریکہ سمیت 35 ممالک پر مشتمل ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایران نے تین مقامات پر اپنی جوہری تنصیبات میں انسانی ساختہ یورینیم کے ذرات کی موجودگی کے بارے میں تکنیکی طور پر قابل بھروسہ وضاحت پیش نہیں کی۔

یہ تنصیبات ورامین، مریوان اور تورقوز آباد میں واقع ہیں جنہیں ظاہر نہیں کیا گیا۔

اعتماد کا فقدان

'آئی اے ای اے' کا کہنا ہے کہ تینوں جوہری تنصیبات ایسے پروگرام کا حصہ رہی ہیں جو 2000 کی دہائی کے اوائل تک جاری تھا اور ان میں ایسا جوہری مواد موجود رہا جسے خفیہ رکھا گیا۔

چونکہ ایران نے ان تینوں جگہوں پر جوہری مواد اور سرگرمیوں کو اب تک ظاہر نہیں کیا اسی لیے ادارہ یہ تعین نہیں کر سکتا کہ ایسا مواد زیرحفاظت ہے یا نہیں۔

رافائل گروسی نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے جوہری تنصیبات اور مواد کی حفاظت سے متعلق بعض شرائط پر عملدرآمد روکنے کے فیصلے نے صورتحال کو مزید گمبھیر بنا دیا ہے۔ بین الاقوامی قانون کے تحت ایران کے لیے اپنی جوہری تنصیبات کی حفاظت کرنا لازم ہے اور اسے شفافیت کو بحال کرتے ہوئے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی۔

IAEA
آئی اے ای اے کا کام یہ یقینی بنانا ہے کہ رکن ممالک کا جوہری پروگرام پر امن مقصد کے لیے ہے۔

انتہائی افزودہ یورینیم

ڈائریکٹر جنرل نے ایران کی جانب سے 400 کلوگرام سے زیادہ افزودہ یورینیم تیزرفتار سے ذخیرہ کیے جانے پر بھی تشویش ظاہر کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جوہری مواد کے ممکنہ پھیلاؤ اور اس کے اثرات کو مدنظر رکھتےہوئے ادارہ اس سرگرمی کو نظرانداز نہیں کر سکتا۔

انہوں نے مصر کی جانب سے ایران اور امریکہ کے مابین ثالثی سے متعلق سفارتی کوششوں کو سراہتے ہوئے واضح کیا ہے کہ 'آئی اے ای اے' کی تصدیق کے ساتھ اس مسئلے کا سفارتی حل ہی اعتماد کو بحال کر سکتا ہے۔

ادارہ فریقین کے مابین مستقبل میں طے پانے والے کسی معاہدے کی تصدیق کے لیے تیار ہے۔

ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مستحکم صورتحال کے اثرات فوری ہوں گے اور اس سے مشرق وسطیٰ امن و خوشحالی سے ایک قدم مزید قریب ہو جائے گا۔

شمالی کوریا کی خلاف ورزیاں

رافائل گروسی نے شمالی کوریا کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ادارے کو ملک میں براہ راست رسائی نہیں دی گئی لیکن اس کے باوجود دور سے ہی وہاں جوہری سرگرمی کی نگرانی کی جا رہی ہے۔

ملک میں پانچ میگاواٹ صلاحیت کا بجلی کا ری ایکٹر اپنے ساتویں چکر میں ہے جبکہ ریڈیوکیمیکل لیبارٹری میں روشن ایندھن کی ری پراسیسنگ بھی ممکنہ طور پر بحال کر دی گئی ہے۔

یونگ بے اون میں واقع اس ری ایکٹر پر ایک نئی عمارت تعمیر کی گئی ہے جو کانگ سن میں واقع یورینیم افزودہ کرنے کے مرکز سے ملتی جلتی ہے جبکہ ہلکے پانی کا ری ایکٹر بھی فعال ہے۔

انہوں نے بتایا کہ شمالی کوریا کی جانب سے اپنے جوہری پروگرام کو جاری رکھنا اور اسے ترقی دینا سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی واضح پامالی اور انتہائی قابل افسوس امر ہے۔ تاہم، ادارہ ملک کے جوہری پروگرام کی تصدیق کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

جاپان میں جوہری نگرانی

رافائل گروسی نے کہا ہے کہ 'آئی اے ای اے' جاپان کے فوکوشیما ڈیچی جوہری بجلی گھر سے 'اے ایل پی ایس' پانی کے منضبط اخراج کی نگرانی کر رہا ہے جسے مارچ 2011 میں 9.1 شدت کے زلزلے سے بڑے پیمانے پر نقصان ہوا تھا۔

رواں سال اپریل میں 'آئی اے ای اے' اور بین الاقوامی ماہرین نے پانی کے اخراج سے قبل اس کے نمونوں کا تجزیہ بھی کیا۔

ڈائریکٹر جنرل نے بتایا کہ ادارہ فوکوشیما جوہری بجلی گھر کی آزادانہ نگرانی اور متعلقہ تجزیے جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس میں ٹریٹیم کا ارتکاز آپریشنل حدود سے بہت کم ہے اور یہ صورتحال بین الاقوامی حفاظتی معیارات کے مطابق ہے۔

© IAEA
بین الاقوامی اٹامک انرجی ایجنسی کے سربراہ رفائل ماریناؤ یوکرین کے زیپوریزیا جوہری پلانٹ کا معائنہ کرتے ہوئے۔

یوکرین میں عدم تحفظ

رافائل گروسی نے یوکرین کے ژیپوریژیا جوہری بجلی گھر کی نازک صورتحال پر بھی بات کی جہاں تمام چھ ری ایکٹر 'کولڈ شٹ ڈاؤن' حالت میں ہیں جبکہ علاقے میں عسکری سرگرمی بھی جاری ہے۔

چرنوبل کے متروک جوہری مرکز کو ہونے والے نقصان کا جائزہ بھی لیا جا رہا ہے جس کی حفاظتی شیلڈ سے جنوری میں ایک ڈرون ٹکرایا تھا جس کے نتیجے میں اسے 'نمایاں نقصان' پہنچا۔

1986 میں اس مرکز پر جوہری تاریخ کا بدترین حادثہ پیش آیا تھا جس کے بعد اسے حفاظتی ڈھانچے تلے بند کر دیا گیا تاکہ تابکاری فضا میں مزید نہ پھیلے۔

ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ یوکرین کو جوہری تحفظ کے حوالے سے مدد کی ضرورت ہے جہاں جنگ اب چوتھے برس میں ہے۔ انہوں نے ملک میں جوہری ڈھانچے کو تحفظ دینے اور بعداز جنگ اس کی تعمیرنو کے لیے ادارے کے عزم کی توثیق بھی کی۔

Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات