Live Updates

3 سال میں دنیا بھر میں گروتھ نیچے گئی لیکن پاکستان میں گروتھ بڑھی ہے

وزیر خزانہ کے مشیر دنیا بھر کے مقابلے میں پاکستان میں زیادہ معاشی ترقی ہونے کا دعوٰی

muhammad ali محمد علی پیر 9 جون 2025 23:40

3 سال میں دنیا بھر میں گروتھ نیچے گئی لیکن پاکستان میں گروتھ بڑھی ہے
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 جون2025ء) وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کے مشیر خرم شہزاد نے دنیا بھر کے مقابلے میں پاکستان میں زیادہ معاشی ترقی ہونے کا دعوٰی کرتے ہوئے کہا ہے کہ 3 سال میں دنیا بھر میں گروتھ نیچے گئی لیکن پاکستان میں گروتھ بڑھی ہے۔ ایک انٹرویومیں وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے کہا کہ ہمارے پاس مہنگائی میں کمی آئی ہے جب کہ کئی ممالک میں مہنگائی جوں کی توں ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہیں نا کہیں کچھ نا کچھ بہتری آئی ہے۔

خرم شہزاد نے کہا کہ زراعت کے شعبے میں گراوٹ پر کی کئی وجوہات ہیں جن میں پانی اور بارش کی کمی بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب رواں مالی سال کے دوران بھی حکومت معاشی ترقی کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی۔ حکومت کی جانب سے رواں مالی سال کے دوران معاشی بہتری کے دعوے تو کیے جا رہے ہیں، تاہم اقتصادی سروے میں پیش کیے گئے اعداد و شمار اور معاشی ماہرین کی رائے کے مطابق رواں مالی سال بھی ملک کیلئے معاشی بدحالی کا ایک اور سال ثابت ہوا، رواں سال ناصرف زراعت کا شعبہ بدترین تنزلی کا شکار رہا، ساتھ ساتھ بڑی صنعتوں کی پیداوار بھی مزید کم ہو گئی۔

(جاری ہے)

یوں حکومت رواں مالی سال کے دوران بھی اپنے بیشتر معاشی اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی۔ رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کی عبوری شرح نمو 2.68 فیصد رہی جو مقررہ ہدف 3.6 فیصد سے نمایاں طور پر کم ہے۔ رواں مالی سال کے دوران معیشت کا حجم 39 ارب 30 کروڑ ڈالر کے اضافے سے 410 ارب 96 کروڑ ڈالر تک پہنچا جب کہ گزشتہ سال یہ حجم 371 ارب 66 کروڑ ڈالر تھا۔ معیشت کا حجم ملکی سطح پر 9600 ارب روپے بڑھا اور مجموعی حجم 114.7 ہزار ارب روپے رہا۔

فی کس سالانہ آمدن 144 ڈالر کے اضافے سے 1680 ڈالر رہی۔ ملکی زرعی شعبے کی کارکردگی مجموعی طور پر مایوس کن رہی۔ اہم فصلوں کی شرح نمو منفی 13.49 فیصد رہی جب کہ ہدف منفی 4.5 فیصد تھا۔ رواں مالی سال کے دوران زرعی شعبے کی مجموعی شرح نمو انتہائی مایوس کن 0.56 فیصد رہی، جو کہ مقررہ ہدف 2 فیصد سے کم تھی۔ رواں مالی سال کے دوران لائیو اسٹاک اور دیگر فصلوں میں قدرے بہتری دیکھی گئی، جن کی شرح نمو بالترتیب 4.72 اور 4.78 فیصد رہی۔

جنگلات اور ماہی گیری کے شعبے بھی اہداف سے پیچھے رہے۔ صنعتی شعبے کی مجموعی شرح نمو 4.77 فیصد رہی، جو کہ 4.4 فیصد کے ہدف سے زیادہ تھی۔ چھوٹی صنعتوں اور سلاٹرنگ میں بالترتیب 8.81 اور 6.34 فیصد گروتھ ریکارڈ کی گئی، جبکہ بڑی صنعتیں منفی 1.53 فیصد کی شرح سے سکڑ گئیں۔ تعمیرات کے شعبے نے بھی 6.61 فیصد شرح نمو رہی۔ خدمات کے شعبے کی مجموعی شرح نمو 2.91 فیصد رہی، جو مقررہ ہدف 4.1 فیصد سے کم ہے۔ ہول سیل اور ریٹیل ٹریڈ کی گروتھ انتہائی کم یعنی صرف 0.14 فیصد رہی۔ انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن، فنانس، رئیل اسٹیٹ، تعلیم، صحت اور سوشل ورک میں معتدل اضافہ ہوا۔ اقتصادی سروے کے مطابق رواں مالی سال کے دوران جہاں چند شعبے نمایاں ترقی کرتے دکھائی دیے، وہیں کئی اہم شعبے اہداف سے پیچھے رہے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات