کراچی، ملیر جیل سے 216 کے بجائے 225 قیدی فرار ہونے کا انکشاف ، جیل سپرنٹنڈنٹ نے تفتیشی حکام کو خط لکھ دیا

10 قیدیوں کی عدم موجودگی ابتدائی فرار رپورٹ میں ظاہر نہیں کی گئی تھی ، مفرور قیدیوں کی دوبارہ گنتی کرنے پرتعداد تبدیل ہوئی، سابق انتظامیہ نے 216 قیدیوں کے فرار کی رپورٹ دی تھی، سپرنٹنڈنٹ جیل شہاب الدین صدیقی

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 10 جون 2025 14:40

کراچی، ملیر جیل سے 216 کے بجائے 225 قیدی فرار ہونے کا انکشاف ، جیل سپرنٹنڈنٹ ..
کراچی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 جون 2025)کراچی کی ملیر جیل سے 216 کے بجائے 225 قیدی فرار ہونے کا انکشاف، ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار ہونے کے کیس میں نیا موڑ سامنے آ گیا، 10 قیدیوں کی عدم موجودگی ابتدائی فرار رپورٹ میں ظاہر نہیں کی گئی تھی ، جیل سپرنٹنڈنٹ نے تفتیشی حکام کو خط لکھ دیاجس میں لکھا گیا کہ مفرور قیدیوں کی دوبارہ گنتی کرنے پرتعداد تبدیل ہوئی۔

146 مفرور قیدی اب تک پکڑے جا چکے ہیں اور جیل سے فرار ہونے والے 79 قیدی تاحال مفرور ہیں۔ سپرنٹنڈنٹ جیل شہاب الدین صدیقی نے شعبہ تفتیش کولکھے گئے اپنے خط کہا ہے کہ سابق انتظامیہ نے 216 قیدیوں کے فرار کی رپورٹ دی تھی۔ 4 جون کو میں نے ملیر جیل کا بطورسپرنٹنڈنٹ چارج سنبھالا۔ چارج سنبھالنے کے بعد فرار قیدیوں کی اصل تعدادمعلوم کرنے کے کام کا آغاز کیا۔

(جاری ہے)

عید کی تعطیلات کے دوران قیدیوں کی مکمل جانچ پڑتال کی گئی۔ سپرنٹنڈنٹ جیل نے انکشاف کیا 10 اضافی قیدی جیل کے احاطے سے لاپتہ پائے گئے۔10 قیدیوں کی عدم موجودگی ابتدائی فرار رپورٹ میں ظاہر نہیں کی گئی تھی۔ خط میں مزید کہا گیا کہ واضح کیا گیا کہ اب تک 146 قیدیوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور تازہ ترین گنتی کے مطابق اب بھی 79 قیدی لاپتہ ہیں۔ایک قیدی نے اپنے گھر پر ماڑی پور میں خود کشی کی۔

ایک قیدی بھاگنے کے دوران فائرنگ سے ہلاک ہوا تھا۔ نئی لسٹ میں شامل مزید قیدیوں کی تفصیلات تھانوں میں بھیج دی گئی ہیں۔ مفرور قیدیوں کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔خط میں کہنا تھا کہ ایک قیدی کا نام فرارہونےوالی لسٹ میں 2 مرتبہ ڈال دیا گیا تھا، فرار ہونے والی قیدیوں کی نظرثانی شدہ کل تعداد 225 ہوجاتی ہے۔ سپرنٹنڈنٹ جیل کااپنے خط میں مزید کہنا تھا کہ لاپتہ 10 اضافی قیدیوں کے نام پتے اور دیگر تفصیلات بھیج رہے ہیں۔

فرار قیدیوں کی گرفتاری کیلئے کارروائی کی جائے۔پولیس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ضلع ملیر 107 قیدی اب تک پکڑے جاچکے ہیں۔ ضلع کورنگی سے8، ضلع شرقی سے7 قیدی پکڑے گئے۔ ضلع جنوبی سے7، ضلع سٹی سے 3 قیدی پکڑے گئے۔ ضلع کیماڑی سے 3 اور ضلع غربی سے 8 قیدی پکڑے گئے جبکہ ضلع وسطی سے6 قیدی پکڑے گئے ہیں۔ خیال رہے کہ چند روز قبل کراچی میں زلزلے کے جھٹکوں کے دوران ملیر جیل سے 216 قیدی دیواریں توڑ کر فرار ہوگئے تھے۔

قیدیوں نے پولیس اہلکاروں سے اسلحہ چھین کر فائرنگ کی تھی۔ فائرنگ کے دوران ایک قیدی ہلاک جبکہ 5 زخمی ہوگئے تھے۔ 3 ایف سی کے اہلکار بھی زخمی ہوئے 80 قیدیوں کو مختلف علاقوں سے گرفتار کر لیا گیاتھا۔ 9 مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔ ملیر جیل انتظامیہ کا کہنا تھا کہ پیر کی رات زلزلے کے دوران نقصان سے بچنے کیلئے قیدیوں کو بیرکوں سے باہر بٹھایا گیا تھا زلزلے کے باعث ہنگامہ آرائی شروع ہوئی تھی۔

قیدیوں نے پولیس اہلکاروں سے ہاتھا پائی کی اور اسلحہ چھین کر فائرنگ کی اور اس دوران 200 سے زائد قیدی فرار ہوئے تھے۔واقعے کے دوران جیل کے اطراف اور اندر شدید فائرنگ کی آوازوں سے علاقہ لرز اٹھاتھا جس کے باعث شہریوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔ ایس ایس پی ملیر کاشف آفتاب عباسی کے مطابق واقعہ کے فوراً بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری جیل پہنچ گئی اور ملیر جیل، نیشنل ہائی وے، اطراف کے گوٹھوں اور رہائشی علاقوں کو مکمل طور پر گھیرے میں لے لیا گیاتھا۔

زلزلے کے جھٹکوں کے باعث قیدیوں کو بیرکس سے باہر نکالا گیا تھا۔ ابتدائی اطلاعات تھیں کہ زلزلے کے باعث جیل کے بیرکس کی دیواروں میں دراڑ پڑ گئی تھی کچھ قیدی جیل کی دیوار توڑ کر فرار ہوگئے۔ پولیس کے مطابق فرار ہونے والے قیدیوں میں سے 50 سے زائد قیدیوں کو دوبارہ پکڑ لیا گیا تھا۔ قیدیوں کو قذافی ٹاون،شاہ لطیف اور بھینس کالونی سے گرفتارکیا گیا تھا۔ سپرنٹنڈنٹ جیل ارشد شاہ کے مطابق 216 قیدی ملیر جیل سے فرار ہوئے، فرار ہونے والے 80 قیدیوں کو گرفتار کرلیا گیا، 135 سے زائد قیدی تاحال فرار ہیں جن کی تلاش جاری تھی۔ادھر ملیر جیل میں سرچ آپریشن مکمل کرلیا گیا اور پولیس، رینجرز اور ایف سی نے ملیر جیل کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔