اٹھارویں ترمیم کے بعد محسوس ہوتا ہم تعلیم جیسے اہم شعبے کو خود سنبھالنے کی صلاحیت نہیں رکھتے،سید انس تکریم کاکاخیل

بدھ 11 جون 2025 22:24

نوشہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جون2025ء)ممبر پی ایس آر اے سید انس تکریم کاکاخیل نے کہا ہے کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد یوں محسوس ہوتا ہے ہم بطور صوبائی حکومت تعلیم جیسے اہم شعبے کو خود سنبھالنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ پہلے ایک نظام کا نعرہ بلند ہوا، پھر ایک نصاب کی بات ہوئی، اور آخرکار ایک کتاب کو حتمی حل قرار دیا گیا۔ ان تینوں نکات پر قیمتی وقت، وسائل اور توانائیاں صرف کی گئیں، مگر نتیجتاً نہ کوئی بہتری آئی اور نہ ہی تعلیم کا معیار بلند ہو سکا۔

نجی سکولوں کو پی ایس آر اے کے ذریعے عملا سرکاری بنانا، جبکہ سرکاری اسکولوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت لے جانے کی کوشش، پانچویں اور آٹھویں جماعتوں کو بورڈ کے امتحانات میں شامل کرنا، پشتو کو لازمی مضمون قرار دینا اور پھر امتحانی نظام میں مسلسل غیر مدبر تجربات یہ تمام اقدامات تعلیم کو ایک مسلسل تجربہ گاہ (تخت مشق)بنا چکے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی جانب سے جاری کردہ اخباری بیان میں کیا ہے انہوں نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے ان پالیسیوں نے پہلے سے زبوں حال نظامِ تعلیم کا ڈھانچہ مزید کمزور کر دیا ہے۔ افسوسناک پہلو یہ ہے کہ صوبائی اسمبلی، کابینہ، اور ایجوکیشن اسٹینڈنگ کمیٹی ان تمام تجربات پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔اب سمجھنا مشکل ہو گیا ہے کہ تعلیمی پالیسیز آخر کہاں، کس فورم پر اور کس کے مفاد میں تشکیل پا رہی ہیں۔