کوہلو ،طویل خشک سالی سے شعبہ مالداری اور زراعت شدید متاثر ،کئی علاقوں میں جانور مرنے لگے

بدھ 11 جون 2025 20:10

کوہلو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جون2025ء) ضلع کوہلو میں خشک سالی کے طویل ڈیرے ہیں جس کی وجہ سے شعبہ مالداری اور زراعت شدید متاثر ہونے لگا ہے تفصیلات کے مطابق ضلع کوہلو میں گزشتہ ایک سال سے بارشیں نہ ہونے سے طویل خشک سالی نے ڈیرے ڈال دئیے ہیں جس کی وجہ سے کوہلو کے مختلف علاقوں گرسنی،ماوند،کاہان ،نیلی،تھدڑی کوہ، کوہ جاندران ،نساو،جنت علی ،چمالنگ لاکی سمیت دیگر دیہی و دوردراز ملحقہ علاقوں میں طویل خشک سالی کے ڈیرے گزشتہ ایک سال سے منڈلارہے ہیں جس کی وجہ سے ان علاقوں میں شعبہ مالداری اور زراعت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے جہاں رواں سال کے دوران مقامی لوگوں کو لاکھوں روپے نقصانات کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے کوہلو کے مقامی لوگوں نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ ایک سال سے بارشیں نہ ہونے سے مختلف علاقوں میں مالداروں کیلئے پانی و گھاس کے ذرائع ختم ہونے سے نہ صرف مالداروں کیلئے مشکلات بڑھ گئے ہیں بلکہ کئی علاقوں میں مختلف امراض پیدا ہونے اور پانی کی کمی کے باعث جانور مرنے لگے ہیں جس سے مالداروں کو لاکھوں روپے کے نقصانات کا خدشہ ہے جبکہ اس حوالے سے تاحال محکمہ لائیواسٹاک کی جانب سے میڈیکل کیمپوںسمیت دیگر بروقت اقدامات کا بھی فقدان ہے دوسری جانب طویل خشک سالی سے کوہلو کے مختلف علاقوں میں شعبہ زراعت بھی بری طرح متاثر ہورہا ہے جس سے جہاں زیر زمین پانی کی سطح تیزی سے گررہی ہے وہاں بارانی علاقوں میں فصلیں مکمل خشک ہورہے ہیں جس سے رواں سال ضلع میں کپاس ،مرچ ،ٹماٹر،پیاز،سیب، سمیت دیگر پھل و سبزیوں کے فصلیں شدید متاثر ہونے کا امکان ہے زمینداروں نے مزید بتایا کہ بجلی نہ ہونے سے زیادہ تر لوگ سولر اور بارشوں پر انحصار کرتے ہیں تاہم خشک سالی سے اب فصلیں تیزی سے خشک ہورہے ہیں اور زمینداروں کو لاکھوں روپے کے نقصانات کا خدشہ ہے ضلع کے شعبہ مالداری اور زمینداری سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے ضلع کے مقامی علماء کرام اور شہریوں سے اپیل کی ہے کہ نماز استسقاء پڑھانے کا مختلف علاقوں میں انتظام کیاجائے تاکہ باران رحمت سے طویل خشک سالی کا خاتمہ ہوسکے۔