Live Updates

کنوینر شائستہ پرویز ملک کی سربراہی میں پائیدار ترقی کے اہداف پر پارلیمانی ٹاسک فورس کا اجلاس

بدھ 11 جون 2025 22:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 جون2025ء) پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) پر پارلیمانی ٹاسک فورس کا اجلاس کنوینر شائستہ پرویز ملک کی سربراہی میں بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا جس میں ایک اعلیٰ سطحی بریفنگ سیشن کا انعقاد کیا گیا جس کا عنوان ’’پائیدار ترقی کے اہداف ان فوکس ، بجٹ کے بعد کا ایک اہم تجزیہ‘‘ تھا ۔ یہ سیشن پارلیمنٹیرینز کو وفاقی بجٹ 2025-26 کا ایس ڈی جیز اہداف کو مد نظر رکھ کر تجزیہ کرنے اور قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران آئندہ بجٹ پر ہونے والی بحث میں بامعنی شرکت کی تیاری کے لیے منعقد کیا گیا۔

اجلاس میں وزیر مملکت برائے قانون و انصاف عقیل ملک، پارلیمانی سیکرٹریز، ارکان قومی اسمبلی اور معاشی ماہرین نے شرکت کی۔ شائستہ پرویز ملک نے اپنے ابتدائی کلمات میں ٹاسک فورس کے موجودہ اور سابق ممبران کی کاوشوں کو سراہا اور ان کی گراں قدر خدمات کا اعتراف کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے تمام شرکا کا اس معاملہ میں فعال کردار ادا کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

بجٹ پر بریفنگ پرائم انسٹیٹیوٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر علی سلمان اور سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ (ایس ڈی پی آئی) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے دی۔ اجلاس کے دوران شریک اراکین پارلیمنٹ نے گراں قدر تجاویز پیش کیں اور بعض خدشات کا بھی اظہار کیا۔ ایم این اے آسیہ ناز تنولی نے بڑے سماجی و اقتصادی چیلنجوں پر روشنی ڈالی جن میں سکول چھوڑنے کی شرح، اساتذہ کی ناکافی تربیت اور پولیو، ذیابیطس، ملیریا اور ڈینگی جیسی بیماریوں کا پھیلائو شامل ہیں۔

انہوں نے اس سلسلہ میں شعور اجاگر کرنے اور ایک فعال کردار ادا کرنے کے حوالے سے ایس ڈی جیز پارلیمانی ٹاسک فورس کے کردار پر زور دیا۔ شائستہ پرویز ملک نے ان کی تجویز کی تائید کی اور الیکٹرانک، ڈیجیٹل اور پرنٹ میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے آگاہی کو فروغ دینے کی یقین دہانی کرائی۔ وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ اور ٹاسک فورس کی سابق کنوینر رومینہ خورشید عالم نے ڈیری مصنوعات پر ٹیکس لگانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسی ضروری اشیاء پر ٹیکس نہیں لگایا جانا چاہیے کیونکہ یہ بنیادی ضروریات ہیں۔

ایم این اے زہرہ ودود فاطمی نے عوامی آگاہی مہم چلانے اور مصنوعی طور پر تیار کردہ جوسز اور ڈبہ بند کھانوں پر ان کے مضر صحت اثرات بشمول موٹاپے کی بڑھتی ہوئی شرح اور دیگر صحت کے مسائل پر بات کی ۔ پارلیمانی سیکرٹری رعنا انصار نے نجی شعبہ میں کم از کم اجرت کے قوانین کے نفاذ پر زور دیا ۔ انہوں نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں شفافیت کو بڑھانے اور کاٹیج انڈسٹریز کو سپورٹ کرنے کے لیے خواتین کے لیے ہنر پر مبنی تربیت کو مربوط کرنے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے ذہنی صحت کے مسائل کو حل کرنے کے لیے بجٹ مختص کرنے پر بھی زور دیا جس پر کنوینر نے اس سلسلے میں کیے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا۔سکریٹری برائے خواتین پارلیمانی کاکس ڈاکٹر شاہدہ رحمانی نے آن لائن کاروبار اور ورکروں پر بڑھتے ہوئے ٹیکس کے اثرات پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ خواتین اس سے متاثر ہو رہی ہیں۔ انہوں نے مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والی خواتین ارکان پارلیمنٹ کو ترقیاتی فنڈز مختص کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

پارلیمانی سیکرٹری سبین غوری نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو فنی تربیت ، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کے فروغ کے لیے موثر طریقے سے استعمال کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کے چیئرمین سید حفیظ الدین نے کہا کہ غربت کی سطح بڑھ رہی ہے ، بی آئی ایس پی کو غربت کے خاتمے کے ایک مضبوط ٹول میں تبدیل کیا جائے۔

ایم این اے سید علی قاسم گیلانی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ بی آئی ایس پی صرف کیش ٹرانسفر پروگرام نہیں ہے بلکہ سماجی تحفظ کا ایک جامع فریم ورک ہے۔ انہوں نے بے نظیر نشوونما پراجیکٹ کی تعریف کی اور شرکا کو اس سلسلہ میں شفافیت کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں بی آئی ایس پی کو ایک "گولڈ سٹینڈرڈ" اقدام قرار دیا اور کہاکہ اس پروگرام کا کوئی متبادل نہیں ہے۔

ایم این اے محمد اسلم گھمن نے کہا کہ صحت، تعلیم اور زراعت کے شعبوں کے لیے محدود بجٹ مختص کیا گیا ہے ۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ کسانوں کو معاوضہ اور ریلیف فراہم کرے۔شرمیلا فاروقی نے سماجی تحفظ اور غربت کے خاتمے کے لیے بجٹ مختص کیے جانے کی تعریف کی ۔ شائستہ پرویز ملک اور ٹاسک فورس کے سابق کنوینر ریاض فتیانہ نے مشترکہ طور پر وزارتوں کے اندر ایس ڈی جی سے متعلقہ سرگرمیوں کے لیے مختص فنڈز کے ضائع ہونے کے اہم مسئلے پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے زور دیا کہ 2030ء تک تمام 17 ایس ڈی جیز اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ان خامیوں کو روکنا ضروری ہے۔شائستہ پرویز ملک نے تمام حاضرین کی با معنی شرکت اور تجاویز پر شکریہ ادا کیا۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات