Live Updates

حکومت، تعلیمی ادارے، صنعت اور نوجوان مل کر ڈیٹا سمارٹ، کلائوڈ سے لیس اور مسابقتی پاکستان کی تعمیر کریں گے، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی نیشنل اوپن ڈیٹا پورٹل کے افتتاح کے موقع پر گفتگو

جمعرات 12 جون 2025 16:02

حکومت، تعلیمی ادارے، صنعت اور نوجوان مل کر ڈیٹا سمارٹ، کلائوڈ سے لیس ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جون2025ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی، اصلاحات و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کو اب محض منصوبوں سے پلیٹ فارمز اور باتوں سے نتائج کی طرف بڑھنا ہوگا، حکومت، تعلیمی ادارے، صنعت اور نوجوان مل کر ایک ڈیٹا سمارٹ، کلائوڈ سے لیس اور مسابقتی پاکستان کی تعمیر کریں گے۔

جمعرات کو نیشنل اوپن ڈیٹا پورٹل کا باضابطہ افتتاح کرتے ہوئے اسے پاکستان کے ڈیجیٹل انقلاب کی جانب ایک تاریخی قدم قرار دیا جس میں اعلیٰ حکومتی، تعلیمی اور تکنیکی ماہرین نے شرکت کی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ محض ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم کی رونمائی نہیں بلکہ پاکستان کے قومی عزم اور جدید ڈیجیٹل معیشت کی طرف بڑھتے ہوئے قدموں کی علامت ہے، ہم صرف ڈیٹا انقلاب کا مشاہدہ نہیں کر رہے بلکہ اسے آگے بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کی نئی داستان اب ڈیٹا، کوڈ اور کلائوڈ کمپیوٹنگ کی زبان میں لکھی جائے گی۔ یہ کوئی عارضی حکمت عملی نہیں بلکہ ایک قومی ضرورت ہے۔ ڈیٹا اب صرف معلومات کا ذریعہ نہیں بلکہ اختراع، شفافیت اور موثر حکمرانی کا ستون ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بیورو آف سٹیٹس ٹکس (پی بی ایس) اور لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمز) کے اشتراک سے تیار کردہ نیشنل اوپن ڈیٹا پورٹل 14 مختلف شعبہ جات میں 1000 سے زائد ڈیٹا سیٹس فراہم کرتا ہے جن میں تعلیم، صحت، معیشت، زراعت اور ماحولیاتی امور شامل ہیں۔

اس پلیٹ فارم سے محققین، پالیسی ساز، کاروباری حضرات اور عام شہری یکساں طور پر مستفید ہو سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ وزارت نے اپنی حکمت عملی کے پانچ کلیدی شعبہ جات کا تعین کیا ہے، برآمدات کا فروغ ،ای۔پاکستان اور ڈیجیٹل اختراع ،معاشی مساوات ،ماحولیاتی پائیداری اور توانائی اور بنیادی ڈھانچہ کی ترقی شامل ہیں ۔احسن اقبال نے بتایا کہ کلائوڈ کمپیوٹنگ، مصنوعی ذہانت اور سیٹلائٹ ڈیٹا کا استعمال منصوبہ بندی، صحت، تعلیم اور ماحولیاتی پالیسیوں میں انقلاب لائے گا۔

ڈیجیٹل مردم شماری، قومی ڈیٹا سٹریٹجی اور ملک گیر ڈیٹا سینٹرز کے قیام جیسے اقدامات اس وژن کا عملی اظہار ہیں۔ وزیر نے ڈیٹا سائلوز، مہارت کی کمی، کنیکٹیوٹی کے مسائل اور سائبر سکیورٹی جیسے چیلنجز کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ان پر بھرپور توجہ دے رہی ہے۔ہمیں تعلیمی نصاب میں تیز رفتار تبدیلیاں لانا ہوں گی تاکہ ہزاروں ڈیٹا سائنسدان، انجینئرز اور آرکیٹیکٹس کی تیاری ممکن ہو۔

وزیر نے نوجوانوں اور جامعات پر زور دیا کہ ڈیٹا سائنس، اے آئی اور کلائوڈ ٹیکنالوجی کو صرف کمپیوٹر سائنس تک محدود نہ رکھیں بلکہ انہیں زراعت، صحت، ٹرانسپورٹ اور معیشت میں عملی طور پر اپنائیں۔انہوں نے کہا کہ "کوانٹم ویلی پاکستان" کا خواب اب حقیقت بن رہا ہے ،ایک ایسا مربوط پلیٹ فارم جہاں تعلیمی، صنعتی، تحقیقی اور حکومتی ادارے یکجا ہو کر پاکستان کو عالمی ڈیجیٹل میدان میں ایک طاقتور ملک کے طور پر ابھاریں گے۔پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کو اب محض منصوبوں سے پلیٹ فارمز اور باتوں سے نتائج کی طرف بڑھنا ہوگا۔ حکومت، تعلیمی ادارے، صنعت اور نوجوان مل کر ایک ڈیٹا سمارٹ، کلائوڈ سے لیس اور مسابقتی پاکستان کی تعمیر کریں گے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات