اگلے مالی سال میں 11قسم کی جدید نئی مشینری و آلات کاشت کاروں کو سبسڈی پر فراہم کئے جائیں گے‘عاشق کرمانی

جمعرات 12 جون 2025 20:09

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جون2025ء)وزیر زراعت و لائیوسٹاک پنجاب سید عاشق حسین کرمانی نے کہاہے کہ نئے مالی سال 2025۔26 میں ہائی ٹیک فنانسنگ پروگرام کے تحت اگلے مالی سال میں 11قسم کی جدید نئی مشینری و آلات کاشت کاروں کو سبسڈی پر فراہم کئے جائیں گے۔اس پروگرام کے تحت ایک ہزار مشینری و آلات کاشت کاروں کو فراہم کئے جائیں گے۔

اس پروگرام کے لیے 30ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی جائے گی جس کے تحت سروس پروائیڈرز/کاشت کاروں کو زرعی مشینری کی خرید کیلئے 5کروڑ روپے تک بلا سود قرضہ جات فراہم کئے جائیں گے۔یہ قرض سروس پروائیڈرز/کاشت کار 5سال کی مدت میں واپس کریں گے ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر زراعت نے ایگریکلچر ہاؤس میں اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر اعلی کے زرعی شعبہ کی ترقی کیلئے جاری منصوبوں پیشرفت اور مستقبل کے پراجیکٹس بارے تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو بھی موجود تھے۔ صوبائی وزیر زراعت و لائیو سٹاک نے کہا کہ وزیر اعلی مریم نواز شریف کے زرعی شعبہ میں کامیاب انشیٹیوز/منصوبوں کے باعث کاشت کاروں کے معاشی حالات میں بہتری آئی ہے اور وہ خود کفیل ہوئے ہیں۔نیا مالی سال 2025۔26کاشت کاروں کیلئے مزید ترقی اور خوشحالی کا ضامن بنے گا۔انھوں نے کہا کہ کسان کارڈ کیفیز ون کی 36ارب استعمال شدہ رقم میں سے 35ارب روپے کی ریکوری ہو گئی ہے۔

فیز ون کی ریکوری تقریبا مکمل ہو گئی ہے۔کسان کارڈ فیز ٹو کے لیے 3لاکھ 37 ہزار نئی درخواستیں آئی ہیں جس میں سے ایک لاکھ 50ہزار نئے کسان اہل ہو جائیں گے۔کسان کارڈ بہت ہی بڑا پروگرام ہے اور کسان کارڈ ہولڈرز کی تعداد مزید بڑھانے کی ہدایت کی۔انھوں نے کہا کہ کاشت کاروں کو کسان کارڈ کی سہولت سے استفادہ کرنے کے لیے بھرپور آگاہی مہم چلانے کی ضرورت ہے۔

اس ضمن میں روڈ شوز اور قرض واپس کرنے والے کاشت کاروں کے انٹرویوز کئے جائیں۔ صوبائی وزیر زراعت نے کہا کہ کسان کارڈ دوسرے فیز کا آغاز 15 مئی سے شروع ہوا تھا۔ کسان کارڈ کے تحت کاشتکاروں کو خریف کیلئے بلا سود زرعی قرضہ جات فراہم کئے جائیں گے جس کیلئی100 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔اس موقع پر صوبائی وزیر نے کہا کہ کسان کارڈ کے دوسرے مرحلہ کے کاشتکار30 فیصد نقد کیش اور20 فیصد رقم سے ڈیزل کی خرید بھی کر پائیں گے۔

اس موقع پر وزیر زراعت پنجاب نے مزید کہا کہ ویٹ سپورٹ پروگرام کی 14ارب روپے کی منظور شدہ رقم میں سے 11ارب روپے کی رقم کاشت کاروں میں تقسیم ہو چکی ہے۔ صوبائی وزیر زراعت پنجاب نے مزیدکہا کہ وزیراعلی پنجاب گرین ٹریکٹر پروگرام کے تحت پہلے مرحلے میں 9500 قرعہ اندازی میں کامیاب کاشتکاروں میں اب تک 9350 گرین ٹریکٹرز ڈلیور کئے جا چکے ہیں۔ اس پروگرام کے دوسرے مرحلہ کے دوران 50ہارس پاور سی65 ہارس پاور کے مقامی طور پر تیار کردہ 10 ہزار ٹریکٹرز کاشتکاروں کو 5لاکھ سبسڈی جبکہ 75ہارس پاور اور اس اوپر ہارس پاور کے 10ہزار لوکل و درآمد کیے گئے ٹریکٹرز 10لاکھ سبسڈی پر فراہم کئے جائیں گے۔

صوبائی وزیر زراعت نے مزید کہا کہ ماڈل ایگریکلچر مالز کے قیام کے سلسلے ساہیوال، ملتان، بہاولپور اور سرگودھا میں سے ملتان اور ساہیوال کا تعمیراتی کام مکمل ہو چکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ دوسرے مرحلہ کے دوران پنجاب میں 10 مزید ماڈل ایگری مالز بنائے جائیں گے۔ زرعی گریجویٹس انٹرن شپ پروگرام کے دوسرے مرحلہ کے دوران 2 ہزار مزید زرعی گریجویٹس بھرتی کئے جائیں گے۔

ان گریجویٹس کو محکمہ زراعت پنجاب کے تمام ذیلی محکموں میں تعینات کیا جائے گا۔وزیر اعلیٰ پنجاب سموگ کنٹرول پروگرام کے تحت سپر سیڈرز کی فراہمی کا پہلا اور دوسرا مرحلہ مکمل ہو گیاہے۔رواں سال ماہ ستمبرمیں دھان کی کٹائی سے قبل مجموعی طور پر 5 ہزار سپر سیڈرز کاشتکاروں کو فراہم کر دئیے جائیں گے۔ باقی 2ہزار سپر سیڈرز کی فراہمی کے لیے ترجیح موٹر وے دیہاتی علاقوں کو دی جائے گی۔

وزیر اعلی پنجاب ویٹ انسینٹیو پروگرام کے تحت 1000ٹریکٹر ز میں سے 710تیار ہو گئے ہیں اور 45ٹریکٹرز ڈلیور ہو گئے ہیں۔ اگلے سال 2025۔26میں وزیر اعلی انشیٹیوز/منصوبوں میں پروگرام فور واٹر ایفشنٹ ایگریکلچر،ٹرانسفارمیشن آف ایگریکلچر ان پوٹوھار شامل ہیں۔ اجلاس میں سپیشل سیکرٹری زراعت آغا نبیل اختر، ایڈیشنل سیکرٹری زراعت (پلاننگ) کیپٹن (ر) وقاص رشید،ڈائریکٹر جنرلز زراعت چوہدری عبدالحمید، نوید عصمت کاہلوں، انجینیئر ساجد نصیر،رانا تجمل سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔