Live Updates

ایران جوہری معاملات میں تعاون نہیں کر رہا، آئی اے ای اے

یو این جمعرات 12 جون 2025 20:00

ایران جوہری معاملات میں تعاون نہیں کر رہا، آئی اے ای اے

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 12 جون 2025ء) جوہری توانائی کے عالمی ادارے (آئی اے ای اے) نے ایک قرارداد کے ذریعے کہا ہے کہ ایران جوہری عدم پھیلاؤ سے متعلق اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کر رہا اور گزشتہ چھ سال میں ادارے کے ساتھ مکمل تعاون کرنے میں ناکام رہا ہے۔

'آئی اے ای اے' کے بورڈ آف گورنرز نے 19 ووٹوں سے اس قرارداد کی منظوری دی جس کی مخالفت میں تین ووٹ آئے جبکہ 11 ارکان نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔

قرارداد کی منظوری کے بعد جوہری توانائی کے ایرانی ادارے کی جانب سے یورینیم کی افزودگی کا ایک نیا مرکز قائم کرنے اور افزودہ قابل انشقاق جوہری مواد کی پیداوار بڑھانے کا اعلان کیا گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق، امریکہ اور ایران کے مابین جوہری مسئلے پر مذاکرات کا دوسرا دور ہفتے کو اومان میں ہو رہا ہے جبکہ ایران پر اسرائیل کے ممکنہ حملے کی افواہوں کے تناظر میں جغرافیائی و سیاسی تناؤ بھی عروج پر ہے۔

(جاری ہے)

ایرانی جوہری پروگرام بارے خدشات

قبل ازیں 'آئی ای اے ای' کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی نے خبردار کیا تھا کہ ادارے کے معائنہ کار یہ تعین کرنے کے قابل نہیں ہیں کہ آیا ایران کا جوہری پروگرام 2015 کے جوہری معاہدے کے مطابق مکمل طور سے پرامن ہے یا نہیں۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ایران یہ بات واضح اور ثابت کرنے میں مسلسل ناکام رہا ہے کہ اس کا جوہری مواد مزید افزودگی یا عسکری مقاصد کے لیے مختص نہیں کیا گیا۔

© IAEA
آئی اے ای اے کے سربراہ رافائل میریانو گروسی نے گزشتہ سال نومبر میں ایران کے نومنتخب صدر مسعود پزیشکیان سے ملاقات بھی کی تھی۔

علاوہ ازیں، ایران 'آئی ای اے ای' کو ورامین، مریوان اور تورقوز آباد میں واقع اپنی خفیہ جوہری تنصیبات پر انسانی ساختہ یورینیم کے ذرات کی موجودگی کے بارے میں تکنیکی طور پر قابل اعتبار وضاحت دینے میں بھی ناکام رہا ہے۔

نظر انداز کرنا ناممکن

رافائل گروسی نے کہا ہے کہ ایران نے ادارے کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات کا یا تو کوئی جواب نہیں دیا اور اگر دیا تو وہ تکنیکی طور پر قابل بھروسہ نہیں تھا۔

علاوہ ازیں، وہ ان جوہری مقامات کی صفائی بھی کر رہا ہے جس سے ادارے کو ان جگہوں پر اپنی تصدیقی سرگرمیوں میں رکاوٹ پیش آئی ہے۔

انہوں نے بتایا ہے کہ ایران کے پاس 400 کلوگرام انتہائی افزودہ یورینیم کے ذخائر موجود ہیں۔ جوہری پھیلاؤ کے ممکنہ خطرے کو دیکھتے ہوئے ادارہ اس صورتحال کو نظرانداز نہیں کر سکتا۔

Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات