Live Updates

جوہری تنصیبات کو کبھی نشانہ نہیں بنانا چاہیے، آئی اے ای اے چیف

یو این جمعہ 13 جون 2025 21:45

جوہری تنصیبات کو کبھی نشانہ نہیں بنانا چاہیے، آئی اے ای اے چیف

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 13 جون 2025ء) جوہری توانائی کے عالمی ادارے (آئی اے ای اے) نے ایرانی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ملک پر اسرائیل کے حملوں سے نطنز میں واقع یورینیم کی افزودگی کے مرکز کو نقصان پہنچا ہے لیکن اس سے تابکاری کا اخراج نہیں ہوا جبکہ اصفہان اور فردو کے جوہری مراکز حملوں سے محفوظ رہے ہیں۔

'آئی اے ای اے' کے ڈائریکٹر جنرل رافائل مینوئل گروسی نے کہا ہے کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر اسرائیل کے حملے تشویشناک ہیں۔

کسی بھی طرح کے حالات میں ایسی جگہوں کو نشانہ نہیں بنانا چاہیے کیونکہ اس سے انسانی جانوں اور ماحول کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔ ایسے حملوں سے جوہری تحفظ اور سلامتی سمیت علاقائی امن پر سنگین اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

Tweet URL

انہوں نے کہا ہے کہ ادارہ ایران کے حکام کے ساتھ رابطے میں ہے اور ان حملوں سے جوہری تحفظ و سلامتی پر مرتب ہونے والے اثرات کا اندازہ لگانے کی کوشش کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

کشیدگی سے گریز کا مطالبہ

ادارے نے جوہری تنصیبات پر حملوں سے متعلق اپنی جنرل کانفرنس کی متعدد قراردادوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پرامن مقاصد کے لیے قائم کردہ جوہری تنصیبات پر حملے یا حملوں کی دھمکی دینا اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور ادارے کے میثاق کی خلاف ورزی ہے۔

ادارے کا کہنا ہے کہ جوہری تنصیبات پر حملوں کے نتیجے میں ان سے تابکاری کا اخراج ہو سکتا ہے جس کے اثرات متاثرہ ملک کی سرحدوں تک محدود نہیں رہتے۔

رافائل گروسی نے تمام رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ تحمل سے کام لیں اور مزید کشیدگی سے گریز کریں۔ عسکری کارروائیوں میں جوہری تنصیبات کے تحفظ و سلامتی کو لاحق ہونے والے خطرے کے ایران سمیت پورے خطے کے لوگوں پر سنگین اثرات ہوں گے۔

جوہری تحفظ یقینی بنانے کی کوششیں

گزشتہ روز 'آئی اے ای اے' کے بورڈ آف گورنرز نے جوہری تنصیبات کی حفاظت کے حوالے سے ایران کی ذمہ داریوں کے بارے میں ایک اہم قرارداد منظور کی تھی جس میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ بورڈ ایران کے جوہری پروگرام سے لاحق مسائل کے سفارتی حل کی حمایت کرتا ہے۔

ڈائریکٹر جنرل نے کہا ہے کہ 'آئی اے ای اے' ایران کی صورتحال کا بغور جائزہ لے رہا ہے اور جوہری تحفظ کے حوالے سے تکنیکی مدد دینے کے لیے تیار ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں وہ خود تمام متعلقہ فریقین کے ساتھ رابطوں اور ایران کی جوہری تنصیبات کا تحفظ اور اس کی جانب سے جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال کو یقینی بنانے کے ضمن میں ہرممکن اقدامات کے لیے تیار ہیں۔

ان میں جوہری سلامتی و تحفظ کے بارے میں ادارے کے ماہرین کی تعیناتی بھی شامل ہے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ اس کی جوہری تنصیبات پوری طرح محفوظ ہیں اور صرف پرامن مقاصد کے لیے استعمال ہو رہی ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ وہ جوہری تحفظ و سلامتی اور عدم پھیلاؤ کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے جلد از جلد ایران کا دورہ کرنا چاہتے ہیں اور اس معاملے پر ایران اور اسرائیل میں اپنے معائنہ کاروں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

ادارے کے عملے کا تحفظ بہت اہم ہے اور انہیں نقصان سے بچانے کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

© IAEA
گزشتہ سال نومبر میں آئی اے ای اے کے سربراہ نے ایران کے یورینیم افزودگی کے مراکز کا دورہ بھی کیا تھا۔

'آئی اے ای اے' کا عزم

رافائل گروسی نے کہا ہے کہ حالیہ عسکری اقدامات اور شدید تناؤ کے باوجود بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے امن، استحکام اور تعاون یقینی بنانا ہی ایران، اسرائیل اور پورے خطے کے لیے واحد پائیدار راستہ ہے۔

'آئی اے ای اے' اپنے بنیادی میثاق اور ذمہ داریوں کے مطابق ایسا فریم ورک غیرجانبدارانہ پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے جہاں باتوں پر حقائق غالب ہوں اور شمولیت کشیدگی کی جگہ لے سکے۔

انہوں نے ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے تکنیکی بات چیت میں سہولت دینے اور شفافیت، تحفظ، سلامتی اور مسائل کے پرامن حل کی کوششوں میں تعاون کی فراہمی کا اعادہ کیا ہے۔

Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات