Live Updates

سندھ کا ایک ہزار ارب کا ترقیاتی بجٹ، وفاق نے پورے پیسے دیے تو رقم مزید بڑھا سکتے ہیں، مراد شاہ

آئندہ مالی سال ہم ریکارڈ 1460 اسکیمیں مکمل کرنے جا رہے ہیں، الیکشن کے بعد پہلے 2 سال اسکیمیں کم ہوتی ہیں، گزشتہ سال 603 اسکیمیں رکھی گئی تھیں، مشکلات کے باوجود گریڈ ایک سے 16 کے ملازمین کی تنخواہ 12 فیصد بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، گریڈ 17 سے 22 کی تنخواہیں 10 فیصد بڑھیں گی،وزیر اعلیٰ سندھ

ہفتہ 14 جون 2025 16:55

سندھ کا ایک ہزار ارب کا ترقیاتی بجٹ، وفاق نے پورے پیسے دیے تو رقم مزید ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2025ء)وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال 26-2025 کے بجٹ کا حجم 3 ہزار 450 ارب روپے ہے، آئندہ مالی سال ہم ریکارڈ 1460 اسکیمیں مکمل کرنے جا رہے ہیں، الیکشن کے بعد پہلے 2 سال اسکیمیں کم ہوتی ہیں، گزشتہ سال 603 اسکیمیں رکھی گئی تھیں۔پوسٹ بجٹ پریس کانفرس کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ ایک ہزار ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ بنانے جا رہے ہیں، اگر وفاق نے پورے پیسے دیے تو یہ اعدادوشمار زیادہ بھی ہوسکتے ہیں، وفاق نے گزشتہ سال بھی مسلسل محاصل کی منتقلی کم کی ہے، صوبائی ترقیاتی بجٹ کا کل بجٹ ایک ہزار 18 ارب روپے ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2 ہزار 150 ارب روپے کے موجودہ مالی اخراجات ہیں، جاری اخراجات میں سب سب سے بڑا حصہ تنخواہوں اور پنشنز کا ہے، آئندہ مالی سال تنخواہوں اور پنشن کے اخراجات ایک ہزار 100 ارب روپے ہوں گے، ہمارے تنخواہوں کے اخراجات ماہانہ 100 ارب روپے ہیں۔

(جاری ہے)

مراد علی شاہ نے کہا کہ مشکلات کے باوجود گریڈ ایک سے 16 کے ملازمین کی تنخواہ 12 فیصد بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، گریڈ 17 سے 22 کی تنخواہیں 10 فیصد بڑھیں گی، یہ سب غیرترقیاتی اخراجات ہیں، دوسرا سب سے بڑا بجٹ ہمارا تعلیم کا ہے، اس سال تعلیمی بجٹ میں 18 فیصد اضافہ کیا ہے، اس کے بعد بڑا بجٹ صحت کے شعبے کو جاتا ہے، صحت کے بجٹ میں 11 فیصد ضافہ کیا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ مقامی حکومتوں کے بجٹ میں گزشتہ سال بڑھایا تھا، اس سال بھی 5 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، مقامی حکومتوں کو 132 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ دیا جائے گا، محکمہ داخلہ کے بجٹ میں ساڑھے 15 فیصد سے زیادہ اضافہ کیا گیا ہے، محکمہ توانائی کے بجٹ میں ساڑھے 16 فیصد اضافہ ہوا ہے، محکمہ آبپاشی کے بجٹ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ زراعت کے بجٹ میں 16 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے، محکمہ زراعت کو ترقیاتی بجٹ ساڑھے 22 ارب روپے دیں گے، ورکس اینڈ سروسز کے غیرترقیاتی بجٹ کو کم کیا ہے، محکمہ تعلیم میں ترقیاتی اخراجات بڑھائے ہیں، محکمہ آبپاشی میں 43 ارب روپے کے اخراجات ہوں گے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ افسوس ہے کہ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن نے اس اہم قرارداد کے دوران بھی شورشرابہ جاری رکھا، مجھے نہیں پتہ اپوزیشن کس کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے، دہشت گرد اسرائیل کی سخت مذمت کروں گا، پیپلزپارٹی حکومت نے صوبے کا مسلسل 17واں بجٹ پیش کیا، رواں مالی سال وفاق سے محاصل کی منتقلی پوری نہیں آئی، وفاقی حکومت سے رابطہ کیا لیکن وہ مسلسل کہتے رہے کہ ہم ٹھیک جا رہے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ بجٹ سے صرف ایک روز پہلے خط میں آگاہ کیا گیا کہ 105 ارب روپے کم دیں گے، گزشتہ سال سے آج تک 1478 ارب روپے قابل تقسیم پول سے ہمیں ملے، 422 ارب روپے اب بھی وفاقی محاصل سے ہمیں کم ملے ہیں، اگر حکومت اپنے وعدے پر پورا اترتی ہے تو انہیں بقیہ پیسے جون میں ہی دے دیں گے۔انہوںنے کہاکہ ہم عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے پروگرام میں ہیں، جس کے تحت صوبوں کو بڑی رقم بچا کر رکھنی ہے، خرچ نہیں کرنی۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات