اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 جون 2025ء) حیدرآباد کے راجیو گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ایک اہلکار نے پیر کے روز نیوز ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ لفتھانزا کی پرواز کو بم کی دھمکی موصول ہوئی تھی، جس کے بعد اسے فضا میں یو ٹرن لے کر جرمنی کے فرینکفرٹ ہوائی اڈہ لے جایا گیا۔
ایئر انڈیا حادثہ: ہلاکتیں 270 تک پہنچ گئیں، خاندان سوگوار
انہوں نے کہا کہ طیارہ نے فرینکفرٹ سے پرواز بھری تھی اور واپس لوٹنے سے قبل بھارتی فضائی حدود میں داخل نہیں ہوا تھا۔
قبل ازیں، لفتھانزا کے ترجمان نے کہا کہ پرواز کو حیدرآباد کے راجیو گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اترنے کی اجازت نہیں ملی تھی، اور اس وجہ سے وہ فرینکفرٹ، جرمنی کے سب سے مصروف اور یورپ کے چھٹے مصروف ترین بین الاقوامی ہوائی اڈے فرینکفرٹ، پر واپس آگئی۔
(جاری ہے)
ہم اس بارے میں کیا جانتے ہیں؟
لفتھانزا کی پرواز ایل ایچ سات سو باون اتوار کو مقامی وقت کے مطابق تقریباً سوا دو بجے فرینکفرٹ سے روانہ ہوئی اور اسے پیر کی صبح حیدرآباد میں لینڈ کرنا تھا۔
امریکا: بوئنگ طیاروں کے انجن کے معائنے کا حکم
بھارتی خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے ایک مسافر کے حوالے سے بتایا، ''ہم ابھی تقریباً 15 منٹ پہلے فرینکفرٹ واپس پہنچے ہیں اور ہمیں صرف اتنا بتایا گیا کہ حیدرآباد نے وہاں اترنے کی اجازت نہیں دی ہے۔"
انہوں نے مزید بتایا "یہ ایک آرام دہ سفر تھا اور تقریباً دو گھنٹے ہوا میں رہنے کے بعد، ہمیں بتایا گیا کہ ہم فرینکفرٹ واپس جائیں گے۔
اب ہوائی اڈے پر، وہ ہمیں رات کے لیے رہائش فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے ہمیں بتایا ہے کہ ہم مقامی وقت کے مطابق کل صبح 10 بجے اسی پرواز سے روانہ ہوں گے۔"لفتھانزا کے ایک ترجمان نے اس پورے واقعے کی تصدیق کی ہے۔ لفتھانزا کی ویب سائٹ کے مطابق یہ بوئنگ کا ڈریم لائنر طیارہ ہے۔
ایک دن میں دوسرا واقعہ
یہ اتوار کو یورپ سے بھارت آنے والا دوسرا طیارہ ہے جسے واپس لوٹنا پڑا۔
اس سے قبل برٹش ایئرویز کی لندن سے چینئی جانے والی پرواز لندن واپس لوٹ گئی تھی۔بوئنگ کمپنی کے اس طیارے میں مبینہ طور پر"فلیپ ایڈجسٹمنٹ کی خرابی" آگئی تھی، جس کی وجہ سے اسے ہیتھرو واپس جانا پڑا۔
ہوا بازی سے متعلق کچھ سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے مطابق، فلائٹ کو "فلیپ ایڈجسٹمنٹ فیل" کا سامنا کرنا پڑا، جس کا مطلب ہے کہ پائلٹ فلیپس کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہے۔
خیال رہے بوئنگ 787 ڈریم لائنر گزشتہ ہفتے کے مہلک احمد آباد طیارہ حادثے کی وجہ سے بھارت میں جانچ کی زد میں ہے۔ اس طیارے پر سوار 242 میں سے 241 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ جب کہ مجموعی طور پر، 274 افراد ہلاک ہوئے، جن میں زمین پر موجود افراد بھی شامل تھے۔
یہ طیارہ لندن گیٹوک ایئرپورٹ کے لیے اڑان بھرنے کے چند منٹ بعد گر کر تباہ ہو گیا۔
ادارت: صلاح الدین زین