سپریم کورٹ کے آئینی بنچ میں مخصوص نشستو ں کے مقدمے میں فاضل جج اور وکیل فیصل صدیقی کے درمیان دلچسپ جملوں کا تبادلہ

پیر 16 جون 2025 17:54

سپریم کورٹ کے آئینی بنچ میں مخصوص نشستو ں کے مقدمے میں فاضل جج اور ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جون2025ء)سپریم کورٹ کے آئینی بنچ میں مخصوص نشستو ں کے مقدمے میں فاضل جج اور وکیل فیصل صدیقی کے درمیان دلچسپ جملوں کا تبادلہ بھی ہواہے فیصل صدیقی نے جب دلائل میں بتایا کہ جسٹس ہاشم کاکڑ کی آبزرویشن کے بعد 13 صفحات کی سمری 100 صفحات کے عدالتی فیصلے کی بنیاد پر تیار کی گئی ہے۔ مخصوص نشستوں کا معاملہ آزاد امیدواروں کی بڑی تعداد کی وجہ سے پیچیدہ ہوا۔

(جاری ہے)

سنی اتحاد کونسل اور پی ٹی آئی کا مفاد مخصوص نشستوں کے تناظر میں یکساں تھا، اسی لیے انہیں پی ٹی آئی کو ملنے پر اعتراض نہیں۔، جس پر جسٹس ہاشم کاکڑ نے دلچسپ ریمارکس دیے کہ اگر ان کا تبصرہ دل پر لیا گیا تو وہ اسے واپس لیتے ہیں، جس پر فیصل صدیقی نے مسکراتے ہوئے کہا کہ ’’میری بیوی نے بھی سن لیا، اس نے ڈانٹا کہ کیا کر رہے ہو!‘‘ جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے ہنستے ہوئے کہا، ’’تو پھر آپ نے جسٹس کاکڑ کی بات تو نہ مانی۔‘‘ فیصل صدیقی کا جواب اور بھی دلچسپ تھا، انہوں نے کہا کہ ’’نہیں سر، جسٹس کاکڑ کی بات گاجر کی طرح تھی اور بیگم کی ڈنڈے کی طرح۔

متعلقہ عنوان :