حکومت کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کا اعلان

حکومت کی جانب سے پٹرول کی قیمت برقرار رکھنے کا فیصلہ، ڈیزل کی قیمت میں کمی کر دی گئی

muhammad ali محمد علی جمعہ 15 اگست 2025 23:55

حکومت کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کا اعلان
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 اگست 2025ء) حکومت کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کا اعلان۔ تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے پٹرول کی قیمت برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جبکہ ڈیزل کی قیمت میں کمی کر دی گئی۔ حکومت کے فیصلے کے تحت پٹرول کی قیمت 264 روپے پر برقرار رہے گی، ڈیزل کی قیمت میں 12 روپے 84 پیسے کمی کر دی گئی، ڈیزل کی نئی فی لیٹر قیمت 272 روپے 99 پیسے ہو گی۔

مٹی کے تیل کی قیمت 7 روپے 19 پیسے کی کمی کے بعد 178 روپے 27 پیسے فی لٹر ہوگئی جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت 8 روپے 20 پیسے کی کمی کے بعد 162 روپے 37 پیسے فی لٹر مقرر کی گئی ہے۔ اس سے قبل بتایا گیا تھا کہ حکومت کی جانب سے آج ملک میں فی لیٹر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کا امکان ہے۔ میڈیا کے مطابق اوگرا کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کی سمری حکومت کو بھجوائی گئی۔

(جاری ہے)

پیٹرول کی قیمت میں 1 روپے 40 پیسے فی لیٹر اضافے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 11 روپے 50 پیسے کمی ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردو بدل کے بعد نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات بارہ بجے سے کیا جائے گا۔ نئی اعلان کردہ قیمتوں کا اطلاق 31 اگست تک کیلئے ہو گا۔ دوسری جانب نیوز ایجنسی کے مطابق عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں جمعہ کو تقریباً 2 فیصد بڑھ کر ایک ہفتے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، اس اضافے کی بڑی وجہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے ساتھ مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں "سنگین نتائج" کی وارننگ اور آئندہ ماہ امریکہ کی جانب سے شرح سود میں کٹوتی کے امکان کو قرار دیا جا رہا ہے۔

کیو این اے کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کو عالمی منڈی میں کاروباری سرگرمیوں کے دوران برینٹ کروڈ فیوچرز کی قیمت 1.21 ڈالر (1.8 فیصد) بڑھ کر 66.84 ڈالر فی بیرل پر بند ہوئی جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کے سودے 1.31 ڈالر (2.1 فیصد) اضافے سے 63.96 ڈالر فی بیرل میں طے پائے۔منگل کو برینٹ کروڈ کی قیمت 5 جون کے بعد کی کم ترین سطح پر جبکہ ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کی قیمت 2 جون کے بعد کی کم ترین سطح پرآ گئی تھی۔

امریکی توانائی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن اور انٹرنیشنل انرجی ایجنسی کے مطابق قیمتوں میں حالیہ بحالی کی ایک وجہ ذخائر اور سپلائی میں کمی بھی ہے۔علاوہ ازیں، جولائی میں افراط زر میں معمولی اضافے کے بعد امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے ستمبر میں شرح سود میں کمی کے امکانات نے بھی خام تیل کی قیمتوں کو سہارا دیا ہے۔