دیر میں ریسکیو اہلکار نے اپنی جان پر کھیل کر دریا کے سیلابی ریلے میں پھنسے شہری کو بچا لیا

پانی کا تیز بہاؤ اس شخص کو بہا لے جا رہا تھا تاہم ریسکیو اہلکاروں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے اسے کامیابی سے بچالیا

muhammad ali محمد علی جمعہ 15 اگست 2025 20:41

دیر میں ریسکیو اہلکار نے اپنی جان پر کھیل کر دریا کے سیلابی ریلے میں ..
لوئر دیر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 اگست2025ء) دیر میں ریسکیو اہلکار نے اپنی جان پر کھیل کر دریا کے سیلابی ریلے میں پھنسے شہری کو بچا لیا۔ تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواہ میں غیر معمولی سیلابی صورتحال کے دوران ایک ریسکیو اہلکار نے بہادری کی مثال قائم کر دی ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق خیبپختونخواہ کے ضلع لوئر دیر میں ایک ریسکیو اہلکار نے اپنی جان کو خطرے میں ڈالتے ہوئے ایک شہری کو موت کے منہ سے نکال لیا۔

لوئر دیر میں پانی کا تیز بہاؤ ایک شخص کو بہا لے جا رہا تھا، اس موقع پر ریسکیو اہلکاروں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے اسے کامیابی سے بچا لیا۔ ریسکیو اہلکاروں نے دریا میں ڈوبنے والے شخص کو بچانے کی کوششیں کیں تاہم دریا کے موجییں خطرناک ہونے کے باعث شہری کا موت کے منہ میں چلے جانا یقینی تھا، تاہم اس کے باوجود ایک ریسکیو اہلکار دریا میں کود گیا اور ڈوبنے والے شخص کو بچا کر واپس لے آیا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب پی ڈی ایم اے کے مطابق خیبر پختونخواہ کے ضلع باجوڑ سمیت دیگر علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلابی ریلے کے باعث 204 افراد جاں بحق اور33 تاحال لاپتا ہیں۔ پی ڈی ایم اے کی جانب سے گزشتہ 24 گھنٹوں كے دوران ہونے والی بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث صوبہ کے مختلف اضلاع میں جانی و مالی نقصانات کی ابتدائی رپورٹ جاری کر دی گئی۔ ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہونے والی بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث مختلف حادثات میں اب تک 205 افراد جاں بحق جبکہ 33 لاپتا اور 15 زخمی ہوئے۔

جاں بحق افراد میں 128 مرد، 9 خواتین اور13 بچے شامل جبکہ زخمیوں میں 12 مرد، 2 خواتین اور1 بچہ شامل ہے۔ بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث اب تک کی رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر 35 گھر وں کو نقصان پہنچا۔ جس میں 28 گھروں کو جزوی اور 7 گھر مکمل منہدم ہوئے۔ حادثات صوبہ کے مختلف اضلاع سوات، بونیر، باجوڑ، تورغر، مانسہرہ، شانگلہ اور بٹگرام میں پیش آئے۔ تیز بارشوں اور فلش فلڈ كے باعث سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع باجوڑ اور بٹگرام ہیں جہاں ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہے۔