حکومت شفاف، پیش گوئی پر مبنی اور سرمایہ کار دوست ٹیرف نظام قائم کر رہی ہے ، رانا احسان افضل

بدھ 18 جون 2025 14:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جون2025ء) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے تجارت رانا احسان افضل نے کہا ہے کہ حکومت ایک شفاف، پیش گوئی پر مبنی اور سرمایہ کار دوست ٹیرف نظام قائم کر رہی ہے ،نیشنل ٹیرف پالیسی 30 ۔ 2025 کے ذریعے خام مال پر ڈیوٹیز میں کمی، ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی (اے سی ڈی) اور ریگولیٹری ڈیوٹی (آر ڈی) کے بتدریج خاتمے اور ابھرتی ہوئی ماحول دوست صنعتوں کی حوصلہ افزائی ہوگی جس سے پاکستان میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور صنعتی ترقی کو فروغ ملے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں مقامی ہوٹل میں بورڈ آف انویسٹمنٹ کی جانب سے منعقدہ نیشنل ریگولیٹری ریفارمز کانفرنس کے موقع پر نیشنل ٹیرف پالیسی 30 ۔ 2025 (این ٹی پی) کا ابتدائی مسودہ پیش کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

کانفرنس میں وفاقی وزرا ، سفارت کاروں اور نجی شعبے سے وابستہ اہم شخصیات نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب میں رانا احسان افضل نے کہا کہ اس کانفرنس کا مقصد تجارتی اور صنعتی شعبے میں پالیسی اصلاحات اور ریگولیٹری آسانیوں کو فروغ دینا ہے تاکہ تجارت کو آسان بنایا جا سکے ۔

انہوں نے کہا کہ پالیسی کے تحت 5 بڑے اہداف مقرر کئے گئے ہیں جن میں چار سال میں ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی کا خاتمہ ،پانچ سال میں ریگولیٹری ڈیوٹی اور کسٹمز ایکٹ کی پانچویں شیڈول کا خاتمہ ،پانچ سال میں صرف چار کسٹمز ڈیوٹی سلیبز کا نفاذ (0 فیصد، 5 فیصد، 10 فیصد، 15 فیصد)،خام مال اور مشینی پرزہ جات پر ڈیوٹی میں کمی شامل ہے ۔ رانا احسان افضل نے کہا کہ پالیسی کے پہلے سال میں تقریباً 7,000 ٹیرف لائنز پر ڈیوٹیز میں کمی کی جائے گی، جس سے تجارت و صنعت کو 200 ارب روپے کا ریلیف ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ اصلاحات پاکستانی صنعتوں کو عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کے قابل بنائیں گی، برآمدات میں اضافہ ہوگا، جی ڈی پی میں بہتری آئے گی اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔تقریب میں وفاقی وزیر صنعت و پیداوار ہارون اختر، وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری قیصر احمد شیخ، اعلیٰ حکام، سفارت کار اور نجی شعبے کے نمائندوں نے شرکت کی۔ شرکا نے حکومت کی جانب سے تجارتی اصلاحات کے اقدامات کو سراہا اور اس پالیسی کو پاکستان کی اقتصادی بحالی اور ترقی کے لیے ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔یہ پالیسی حکومت کے اس وسیع تر معاشی وژن کی عکاسی کرتی ہے جس کا مقصد مسابقتی صنعت، پائیدار ترقی اور عالمی معیشت سے انضمام کو فروغ دینا ہے۔