راولپنڈی، اٹک جیل انتظامیہ کا قیدیوں کے ساتھ مبینہ ناروا سلوک، ویڈیوز وائرل

آئی جی جیل خانہ جات پنجاب کا معاملے کا نوٹس ،تحقیقات کیلئے انکوائری افسر مقرر ،رپورٹ طلب

بدھ 18 جون 2025 19:43

اٹک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جون2025ء)ڈسڑکٹ جیل اٹک کی انتظامیہ کی جانب سے قیدیوں پر مبینہ بہیمانہ ناروا سلوک کی ویڈیوز وائرل ہوگئیں ،آئی جی جیل خانہ جات پنجاب میاں فاروق نذیر نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کیلئے ڈی آئی جی جیل خانہ جات راولپنڈی ریجن رانا عبدالروف کو انکوائری افسر مقرر کرکے رپورٹ طلب کرلی۔ویڈیو میں جیل انتظامیہ کے باوردی آفیسر کو کرسی پر بیٹھ کر مشقتی سے خود کو دبواتے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

ویڈیو فوٹیج میں جیل انتظامیہ کی جانب سے متعین کردہ قیدی کو دیگرساتھی قیدیوں کو لتر برساتے دیکھا جاسکتا ہے۔ ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چند قیدی زیر عتاب ساتھی قیدیوں کو باری باری ہاتھوں پر اٹھاتے ہیں اور ایک قیدی ان پر چمڑے کا لتر برساتا ہے، یہی عمل دوسرے دو قیدیوں کے ساتھ بھی دہرایا جاتا ہے،اسی طرح آفیسر کے سامنے کھڑے ایک قیدی عقب میں کھڑے قیدی کو تھپڑ اور مکے مارتا ہے،مذکورہ فوٹیج میں لائن میں لگے قیدیوں پر عقب میں کھڑا ایک شخص لتر برساتا دیکھا جاسکتا ہے، اسیران نے جیل میں احتجاجا بھوک ہڑتال بھی کئے رکھی، جیل میں اسیر شہاب نامی قیدی نے ویڈیو بیان میں اعلی حکام سے نوٹس لینے کی اپیل کی۔

(جاری ہے)

شہاب نامی قیدی نے اس سے قبل اڈیالہ جیل میں سنگین بے ضابطگیوں و مبینہ کرپشن و تشدد کی شکایت کی تھی، وہ اب اٹک جیل میں اسیر ہے۔ اس نے سنگین الزام عائد کر کے داد رسی کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ڈھائی سال قبل ہائیکورٹ میں رٹ دائر کی تھی جس کی انکوائری پر ایکشن ہوا اس کے بعد سے محکمہ جیل خانہ جات کے افسران و عملہ سخت ضد و عناد برتتے ہیں،اس نے کہا کہ ہم پر تشدد کرکے ذلیل کیا جاتا ہے اس وجہ سے میں چار دن سے بھوک ہڑتال پر ہوں۔

قیدی نے کہا کہ جیل میں ٹھیکہ داری نظام رائج ہے، بیرک اور ہر سیل کا ٹھیکہ دیا جاتا ہے۔قیدی کو کہتے سنا جا سکتا ہے کہ ہم جیل ڈیپارٹمنٹ سمیت ملک کے کسی ڈیپارٹمنٹ کے خلاف نہیں لیکن کچھ کالی بھیڑیں ہیں، ہمیں ان کے خلاف انصاف دلایا جائے۔قیدی نے کہا کہ شدید گرمی کے باوجود جیل میں سے درخت کاٹ کر جلائے جاتے ہیں تاکہ سروں پر سایہ نہ رہے۔قید با مشقت والے اسیران سے پیسے لیکر ان کی جگہ دوسرے قیدیوں سے مشقت کرائی جاتی ہے، قیدی نے کہا کہ جتنے الزام عائد کئے سب ثابت کرسکتا ہوں، غیر جانبداری سے فیصلہ کرنے والے کسی بھی آفیسر کے سامنے یہ سب ثابت کرونگا۔

قیدی نے کہا کہ اس کے بعد اگر ہم سزا کے مستحق ہوئے تو ہم فیس کرنے کیلئے تیار ہیں،تشدد پہلے بھی برداشت کررہے ہیں، بھوک ہڑتالیں کرنے پر مجبور ہیں۔آئی جی جیل خانہ جات میاں فاروق نذیر نے کہا کہ جیل انتظامیہ کا جیل مینوئل کے مطابق اختیار ہے کہ قیدی کو دوسری جگہ منتقل کردے، تشدد کا فزیکلی سزا دینے کا اختیار نہیں نہ ہی تشدد کا حق کسی کو حاصل ہے، اس کو برداشت نہیں کیا جاسکتا۔میاں فاروق نذیر نے کہا کہ سیکیورٹی کے باوجود جیل کے اندر کیمرہ کیسے گیا، یہ بھی سیکیورٹی لیپس ہے اس کی بھی انکوائری کی جائیگی، انکوائری میں جو بھی قصور وار پایا گیا اس کیخلاف سخت محکمانہ ایکشن لیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :