سعودی عرب میں 80 فیصد نوجوان اے آئی ٹولز استعمال کرتے ہیں، سروے

جمعہ 20 جون 2025 09:50

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جون2025ء) سعودی عرب میں 80 فیصد بالغ افراد مصنوعی ذہانت کو کام میں لا رہے ہیں جبکہ ہر تین میں سے ایک شخص اسے باقاعدگی سے استعمال کرتا ہے۔عرب نیوز کے مطابق رواں سال مارچ میں ہونے والی اس سٹڈی میں ایک ہزار 59 بالغ افراد جبکہ مملکت میں موجود 370 کارباری رہنماؤں سے مصنوعی ذہانت کے استعمال کے بارے میں سوال پوچھا گیا تھا۔

ان افراد اور کاروباری شخصیات سے گوگل کی ٹیکنالوجی اور ڈیٹا سروسز کے بارے میں تجربات پر بھی رائے لی گئی تھی۔سڈی سے پتہ چلا کہ کاروبار اور افراد مصنوعی ذہانت کا استعمال کر رہے ہیں۔مملکت میں موجود 53 فیصد کاروبار اپنے کام کے لیے مصنوعی ذہانت کے استعمال کے لیے دستیاب آلات میں سے کم از کم ایک کو ضرور کام میں لا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

سعودی عرب میں تقریبا 90 فیصد بالغ افراد کہتے ہیں کہ مصنوعی ذہانت میں سپر پاور بننا سب سے اہم ترجیح ہونی چاہیے جبکہ 88 فیصد کاروبار متفق ہیں کہ سعودی معیشت کے لیے مصنوعی ذہانت ایک اہم موقع ہے۔

سٹڈی میں گوگل کے ’جمینائی‘ کے استعمال کو بھی دیکھا گیا جس میں 53 فیصد بالغ افراد کا کہنا تھا کہ انھوں نے مصنوعی ذہانت سے مدد لی تھی۔ ان میں سے ہر تین میں سے ایک شخص مصنوعی ذہانت کو روزانہ کی بنیاد پر استعمال میں لا رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق 86 فیصد کنندگان متفق ہیں کہ مصنوعی ذہانت کے آلات نے ان کی پیداوری صلاحیت میں اضافہ کیا۔پبلک سیکٹر میں 90 فیصد کارکنوں کا کہنا تھا کہ مصنوعی ذہانت کے آلات کی مدد سے ان کی پیدواری صلاحیتوں میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ 70 فیصد نے کہا کہ اگر مصنوعی ذہانت کے آلات دستیاب نہ ہوں تو ان کا کام مشکل ہو جائے گا۔