ہولی فیملی ہسپتال میں کانگو وائرس کا مریض دم توڑ گیا

ہفتہ 21 جون 2025 15:15

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جون2025ء) ہولی فیملی ہسپتال راولپنڈی میں کانگو وائرس کا ایک مریض دم توڑ گیا جس کا تعلق اٹک سے تھا، واہ کینٹ سے ایک مثبت کیس رپورٹ ہوا ہے، مریض ہولی فیملی اسپتال میں زیر علاج ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی اٹک کے ترجمان ڈاکٹر طالب نے ’’اے پی پی ‘‘ کو بتایا کہ تحصیل حضرو سے تعلق رکھنے والا 24 سالہ نوجوان مجید خان کانگو وائرس میں مبتلا ہونے کے باعث 15 جون کو راولپنڈی کے ہولی فیملی اسپتال میں دم توڑ گیا۔

مرحوم کے گھر میں کوئی جانور موجود نہیں تھے تاہم اس نے عیدالاضحیٰ سے قبل ایک مویشی منڈی کا دورہ کیا تھا۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے ترجمان ڈاکٹر وقار نے ’’اے پی پی ‘‘ کو بتایا کہ سال 2025 کے دوران اب تک چھ افراد کی کانگو وائرس کے حوالے سے اسکریننگ کی جا چکی ہے جن میں سے دو کیسز مثبت، ایک منفی جبکہ تین مریضوں کی پی سی آر رپورٹس کا انتظار ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر وقار کے مطابق تمام متاثرہ مریضوں کے لیے حفاظتی نرسنگ اقدامات نافذ کر دیئے گئے ہیں جبکہ ان مریضوں سے قریبی رابطے میں رہنے والے مزید 18 افراد کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان تمام افراد میں تاحال وائرس کی کوئی واضح علامات ظاہر نہیں ہوئیں تاہم انہیں قرنطینہ میں رکھ کر بخار اور دیگر علامات کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ واہ کینٹ سے ایک مثبت کیس رپورٹ ہوا ہے اور مریض راشد ممتاز ہولی فیملی ہسپتال میں زیر علاج ہے۔ راشد نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر اپنے کزن جنید خان کے ہمراہ چار بکرے اور دو گائیں ذبح کی تھیں۔ رابطہ ٹریسنگ کے دوران جنید خان کو بخار اور جسم درد کی شکایت پر ہولی فیملی ہسپتال منتقل کیا گیا جبکہ 14 سالہ ابراہیم کو بخار اور انفیکشن کی علامات کے باعث واہ جنرل ہسپتال میں آئسولیٹ کیا گیا ہے۔

دونوں مریضوں کی پی سی آر رپورٹس زیر التوا ہیں۔ ڈاکٹر وقار نے مزید بتایا کہ آزاد جموں و کشمیر سے بھی ایک مشتبہ کیس رپورٹ ہوا ہے جس کی حتمی تصدیق پی سی آر رپورٹ موصول ہونے کے بعد کی جائے گی۔ لائیو اسٹاک ڈیپارٹمنٹ کے تعاون سے متاثرہ علاقوں میں انڈور اسپرے اور ویکٹر سرویلنس کا عمل جاری ہے۔ سیکرٹری لائیو سٹاک کی ہدایات پر ضلع راولپنڈی میں بین الاضلاع اور بین الصوبائی سطح پر جانوروں کی نقل و حمل کے لیے قائم چیک پوسٹوں کو دوبارہ فعال کر دیا گیا ہے۔

ان چیک پوسٹوں پر جانوروں پر جراثیم کش اسپرے کیا جا رہا ہے تاکہ کانگو وائرس جیسے مہلک مرض سے بچاؤ ممکن بنایا جا سکے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد نہ صرف جانوروں کو محفوظ بنانا ہے بلکہ انسانوں میں وائرس کی منتقلی کو بھی روکنا ہے۔ ڈاکٹر ارشد لطیف ارشد نے اے پی پی کو بتایا کہ کانگو وائرس ایک خطرناک وائرل بیماری ہے جو چیچڑ کے ذریعے جانوروں اور انسانوں میں منتقل ہوتی ہے۔

بروقت آگاہی اور احتیاطی تدابیر اختیار کر کے اس مہلک بیماری سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فیلڈ میں موجود تمام ویٹرنری افسران اور پیرا ویٹرنری اسٹاف اس حوالے سے بھرپور عوامی آگاہی مہم بھی چلا رہے ہیں۔ اس مہم کے ذریعے لوگوں کو کانگو وائرس سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر کے بارے میں معلومات فراہم کی جا رہی ہیں۔ محکمہ لائیو سٹاک کی جانب سے عوام سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ جانوروں کی خرید و فروخت اور ان کی نقل و حمل کے دوران احتیاطی تدابیر پر عمل کریں تاکہ اپنی اور دوسروں کی صحت کو محفوظ بنایا جا سکے۔